منگل کے روز اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے صحافیوں کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ایران جنگ بندی کے مذاکرات میں شرکت کے لیے کوئی نمائندہ بھیجے گا، کہا: "ہم مصرقطر اور امریکہ کی ثالثی میں حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات میں نہ شریک تھے اور نہ ہی شریک ہونے کا کوئی ارادہ ہے۔"
واضح رہے سی آئی اے کے سربراہ بل برنز کی قیادت میں امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے اعلی حکام کا ایک وفد جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے مشرق وسطی کا دورہ کرنے والا ہے۔
ان مذاکرات کے نتائج سے یہ واضح ہوگا کہ یہ خطہ ایک گہرے بحران اور وسیع تر مستقل جنگ میں پھنس جائے گا، یا 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے پہلی بار حالات میں کوئی بڑی تبدیلی رونما ہوگي۔ اسی طرح ان مذاکرات کا نتیجہ بائیڈن کا ورثہ بھی بن سکتا ہے۔
اسرائیلی حکام نے امریکی میڈیا ہاوس اکسیوس کو بتایا کہ جمعرات کے مذاکرات معاہدے کا "آخری موقع" ہے۔
آپ کا تبصرہ