اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے جمعے کو سائبر اٹیک کے ذریعے امریکی انتخابات میں مداخلت کے تعلق سے مائکرو سافٹ کی رپورٹ کے بارے میں پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں وضاحت کی ہے کہ ایران خود مختلف سائبر حملوں کا نشانہ بنا ہے اور اس کے مختلف بنیادی ڈھانچوں اور صنعتی نیز عوامی خدمات کے اداروں پر سائبر حملے کئے گئے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ ایران کی سائبر طاقت دفاعی اور ان خطرات کے مطابق ہے جن کا اس کو سامنا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ سائبر حملہ ایران کا مقصد اور پروگرام نہیں ہے ۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ امریکی صداراتی الیکشن اس کا اپنا داخلی مسئلہ ہے اس میں ایران کی کوئی مدا خلت نہیں ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کا نمائندہ دفتر اس سے پہلے بھی امریکی صدارتی الیکشن میں خلل اندازی اور ٹرمپ کی انتخابی مہم پر منفی اثرات کے تعلق سے امریکی انٹیلیجنس کے بعض عہدیداروں کے بیانات کے بارے میں واضح کرچکا ہے کہ امریکا کے صدارتی الیکشن میں مداخلت کا ایران کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور اس قسم کے دعوے انتخابی کمپین میں تیزی لانے کے لئے نفسیاتی حربے کے طور پر کئے جا رہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ