ارنا کے مطابق ناوابستہ تحریک نے نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق منگل کو اعلان کیا ہے کہ یہ تحریک 31 جولائی 2024 کے اسرائیلی حکومت کے اس اقدام کی سخت مذمت کرتی ہے جس میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید ہوگئے تھے۔
غاصب صیہونی حکومت نے یہ بزدلانہ اور دہشت گردانہ جارحیت ایسے عالم کی تھی کہ اسماعیل ہنیہ صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے تہران آئے تھے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری مہمان تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق ناوابستہ تحریک نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا یہ اقدام بین الاقوامی انسانی حقوق، بالخصوص ہر انسان کے حق زندگی، سبھی بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اور اسلامی جمہوریہ ایران کی ارضی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔
ناوابستہ تحریک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں سیاسی رہنماؤں کا دہشت گردانہ قتل اور فلسطین میں رپورٹروں ، صحافیوں نیز عورتوں اور بچوں سمیت بے گناہ عام شہریوں کا قتل عام بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرہ ہے۔
ناوابستہ تحریک نے اسی کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے خلل اندازی کی بھی مذمت کی ہے۔
ناوابستہ تحریک نے کہا ہے کہ کچھ خاص لوگوں، افراد یا خاص افراد یا عام لوگوں میں، کسی بھی وجہ سے کہیں بھی خوف و ہراس پھیلانے کے مقصد سے انجام دیا جانے والا مجرمانہ اقدام کسی بھی طرح قابل توجیہ نہیں ہوسکتا۔
ناوابستہ تحریک نے اسی کے ساتھ فلسطینی عوام اور علاقے کی دیگر اقوام کے خلاف اسرائیلی حکومت کو اس کے غیر قانونی اقدامات کے لئے جواب دہ نہ بنائے جانے پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔
ناوابستہ تحریک نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کو بین الاقوامی قوانین کا پابند اور بین الاقوامی قوانین کی جانب سے بے اعتنائی اور ان کی خلاف ورزیوں کے لئے، سلامتی کونسل، بین الاقوامی عدالت انصاف اور دیگر بین الاقوامی قانونی اداروں میں جواب دہ بنانے کی ضرورت ہے۔
ناوابستہ تحریک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس تحریک کے رکن ممالک جنگ کے خاتمے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر جواب دہی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ناوابستہ تحریک نے فلسطین کی حکومت اور عوام کے ساتھ یک جہتی اور اس حملے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار اور بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف حکومتوں کے درمیان محکم تعاون اور موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ناوابستہ تحریک نے دنیا کی سبھی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنے عہد و پیمان پر عمل کرتے ہوئے، دہشت گردانہ اقدامات کے مرتکبین اور ہر ایسے فرد کوپناہ دینے اور اس کی حمایت سے پرہیز کریں جو اس طرح کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے ، یا مرتکبین کو سہولت فراہم کرتا ہے، یا ان کی منصوبہ بندی اور تیاری میں مشارکت کرتا ہے، اور ایسے سبھی افراد کو عدالت کے حوالے کریں یا ضروری صورت میں مجرمین کی حوالگی کے اصول پر عمل کریں تاکہ ان پر مقدمہ چلایا جاسکے۔
یاد رہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے تہران آئے ہوئے تھے اور ایران کے سرکاری مہمان تھے کہ 31 جولائی 2024 کی صبح غاصب صیہونی حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بزدلانہ اور دہشت گردانہ جارحیت میں انہیں شہید کردیا تھا۔
آپ کا تبصرہ