حماس کے عظیم مجاہد شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد تل ابیب میں ترکیہ کے سفارت خانے نے اپنا پرچم جھکا دیا جس پر اسرائیلی وزارت خارجہ نے ترکیہ کے نائب سفیر کو طلب کر لیا ۔
اس کی اطلاع صیہونی وزير خارجہ نے دی ہے ۔
صیہونی وزیر خارجہ یسرائيل کاتص نے کہا ہے کہ اگر ترکیہ کے نمائندے ہنیہ کا سوگ منانا چاہتے ہيں تو انہيں ترکیہ واپس چلے جانا چاہیے اور وہاں اپنے مالک اردوغان کے ساتھ بیٹھ کر سوگ منائيں۔
یسرائيل کاتص نے ایکس پر لکھا ہے: ترکیہ کے نائب سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرنے کا میں نے حکم صادر کر دیا ہے تاکہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد تل ابیب میں اس ملک کے سفارت خانے پر پرچم جھکانے کی وجہ سے ان کی تبنیہ کی جائے۔
انہوں نے کہا: اسرائيل اسماعیل ہنیہ کے لئے سوگ میں شرکت کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرے گا۔
واضح رہے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو بدھ کی صبح اس وقت شہید کر دیا گیا جب وہ صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران آئے تھے۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب نے 31 جولائی بدھ کی صبح ایک بیان میں ، حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا اعلان کیا تھا ۔
آپ کا تبصرہ