ارنا نے المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کے زیر قبضہ اس علاقے کے لوگوں نے مجدل شمس کے نام پر ہر قسم کی اشتعال انگیز کوشش اور اقدام کی مخالفت کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جولان کے علاقے مجدل کے لوگوں نے کہا ہے کہ ہم اپنی عرب، اسلامی اور توحیدی تعلیمات کی بنیاد پر اپنے بچوں کے انتقام کے نام پرحتی ایک قطرہ خون بھی بہائے جانے کے مخالف ہیں۔
مقبوضہ جولان کے لوگوں نے کہا ہے کہ جولان کے لوگوں سے ہٹ کر جو بھی بات کی جائے وہ یہاں کے لوگوں کا موقف نہیں ہے۔
یاد رہے کہ سنیچر کی شام مقبوضہ جولان کے علاقے مجدل شمس پر ایک میزائل گرا جس سے بارہ افراد مارے گئے اور کچھ لوگ زخمی ہوگئے۔
اس حملے کے بعد صیہونی میڈیا اور حکام نے حزب اللہ لبنان پر اس حملے کا الزام لگایا جس کو حزب اللہ نے مسترد کردیا ۔ حزب اللہ لبنان نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ مجدل شمس پر حملے سے اس کا کوئي تعلق نہیں ہے۔
بعض میڈیا ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ جولان کے علاقے مجدل شمس کاحادثہ، صیہونی حکومت کے ایئر ڈیفنس میزائل کا نتیجہ ہے جو ایک فٹبال گراؤنڈ پر جاکر گرا ہے۔
شام کی وزارت خارجہ نے بھی اتوار کو ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ مجدل شمس پر خود صیہونی حکومت نے حملہ کیا ہے تاکہ اس کو بہانہ بناکر اپنی جارحیت علاقے میں پھیلاسکے۔
آپ کا تبصرہ