سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ اس ہفتے دشمن کے جرائم میں سے ایک خان یونس کے مشرقی محلوں پر اس کے رہائشیوں کی واپسی کے بعد بار بار حملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن بمباری، سنائپرز اور قتل کے تمام ہتھیاروں سے بچوں کو نشانہ بناتا ہے۔
سید الحوثی نے کہا کہ غزہ میں جرائم کی شدت بہت خوفناک ہے اور جیسا کہ ویڈیو مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ غزہ میں مغربی ممالک کے ڈاکٹر بھی صیہونی جرائم کا اعتراف کررہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن جو کچھ کررہا ہے وہ جرم، ظلم اور بربریت ہے اور ہر قسم کی برائی حتی نسل کشی جیسے گھناونے جرم میں ملوث ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ عراقی مزاحمت کے ساتھ یمن کے مشترکہ آپریشن کا اگلا مرحلہ اہم موڑ ثابت ہوگا۔ دشمن یافا آپریشن سے حیران رہ گیا، اور تل ابیب پر ڈرون حملہ دشمن کے لیے دھچکا تھا۔
انصاراللہ کے سربراہ نے واضح کیا کہ تل ابیب جیسے اہم ترین مرکز کو نشانہ بنانا دراصل دشمن کےغرور اور تکبر کے لیے ایک حساس نقطہ تھا اور آپریشن یافا کا مقصد ایک مخصوص ہدف کو نشانہ بنانا تھا لہذا اسے کافی فاصلے سے درست طریقے سے نشانہ بنایا گیا، جس سے صیہونیوں اور امریکیوں کی مایوسی ہوئی ہے۔
آپ کا تبصرہ