یمنی قوم کی لغت میں "جارح کو سزا دینے میں تاخیر" کا لفظ نہیں / اسرائیل کو اسکے کیے پر پشیمان کرینگے

تہران (ارنا) یمن کی انصار اللہ کے پولیٹیکل بیورو کے ایک رکن نے اتوار کے روز یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر صیہونی حملے کے ردعمل میں کہا کہ جارح کو سزا دینے میں تاخیر کا لفظ یمنی قوم کی لغت میں نہیں اور صیہونی حکومت کی تاریخی حماقت پر یمنی قوم کا ردعمل صیہونیوں کے لیے یقینی اور تکلیف دہ ہوگا۔

حزام الاسد نے ارنا انٹرنیشنل گروپ کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ یمن کی قوم اور مسلح افواج جارح کی سزا میں تاخیر کے عادی نہیں ہیں اور جواب دینے کا حق ہمارے پاس محفوظ ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ یمن کی سرزمین پر حملہ کرنے کی صیہونی حماقت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور نہ صرف اس حکومت کو گہری چوٹ لگائیں گے بلکہ فلسطین کے اندر اور باہر اس کے مفادات کو یمنی مسلح افواج کے حملوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ .

انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن نے فیول ٹینکوں کو آگ لگا کر شعلوں اور دھویں کی تصویریں شائع کیں تاکہ صہیونی بستیوں کو ایک حقیقی فاتح ظاہر کریں مگر الحدیدہ بندرگاہ اور پاور پلانٹ پر حملہ صیہونیوں کو مہنگا پڑے گا۔

الاسد نے واضح کیا کہ صیہونی حکومت کا یہ اقدام فوجی کامیابی اور فتح نہیں بلکہ وقت بتائے گا کہ وہ اس اقدام پر پشیمان ہوں گے اور یمنی قوم کی فتوحات میں ایک اور فتح کا اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے (علاقے میں اور اس سے باہر) ساتھی اور حامی جو براہ راست اسکے جرائم میں شریک ہیں یا صیہونی طیاروں کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے والے یا اس حکومت کے ہوائی جہازوں کو ایندھن فراہمی یا اسے کوئی اور مدد فراہم کرنے والے، سب کو سزا دی جائے گی۔

الاسد نے یہ کہتے ہوئے کہ جارح کو سزا دینے میں تاخیر کا لفظ یمنی عوام کی لغت میں نہیں ہے، مزید کہا کہ یمنی مسلح افواج کے پاس فلسطین اور اس سے باہر کے مقبوضہ علاقوں میں وسیع اہداف ہیں اور قیادت کی ترجیحات کی بنیاد پر باری باری سب کو سخت، منہ توڑ جواب اور دردناک جواب ملے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .