ارنا کے مطابق حزب اللہ لبنان کے وار میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کے دفاع اور غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے مقابلے میں استقامتی فلسطینی تنظیموں کی حمایت میں مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوجی اہداف اور اہم مراکز پر ایک درجن سے زائد حملے کئے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے صفدالبطیخ، مجدل سلم، اور شقرا نامی علاقوں میں اہم صیہونی اہداف کونشانہ بنایا گیا۔
حزب اللہ لبنان نے بتایا ہے کہ اس کے مجاہدین نے اسی طرح مقبوضہ کفرشوبا کی پہاڑیوں پر رویسات العلم،رامیم فوجی چھاؤنی اور المطلہ فوجی اڈے کے اطراف نیز خربہ ماعر نامی علاقے میں صیہونی حکومت کے توپخانے پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔
حزب اللہ لبنان نے اسی طرح المنارہ صیہونی کالونی، المرج فوجی اڈے، العباد فوجی مرکز، رویسۃ لقرن اور السماقہ فوجی اڈوں پر میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گیا ہے۔
حزب اللہ لبنان نے بتایا ہے کہ اس کے مجاہدین نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں ایک نئی غیر قانونی صیہونی کالونی نیز ابریم، نیویہ زیو اور منوت نامی غیر قانونی صیہونی کالونیوں پر درجنوں راکٹ برسائے ہیں۔
حزب اللہ لبنان نے صیہونی حکومت کو خبر دار کیا ہے کہ لبنان کے عام شہریوں پر حملے جاری رہنے کی صورت میں ان صیہونی کالونیوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا جن پر اب تک حملے نہیں کئے گئے ہیں۔
شمالی مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں حزب اللہ لبنان کے تازہ حملوں کے نتیجے میں کئی جگہ آگ لگ جانے کی خبر ہے۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023 کے آپریشن طوفان الاقصی میں اپنی ناقابل تلافی شکست کا بدلہ فلسطینی عوام سے لینے کے لئے غاصب صیہونی حکومت نے جب غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کئے تو حزب اللہ نے شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت کے اہم فوجی اہداف پر میزائل اور ڈرون حملوں کا سلسلہ شروع کردیا۔
اب تک حزب اللہ لبنان کے مجاہدین کے میزائل اور ڈرون حملوں میں صیہونی فوج کو سنگین جانی اور مالی نقصانات پہنچ چکے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے ان حملوں کے نتیجے میں شمالی مقبوضہ فلسطین میں درجنوں غیر قانونی صیہونی کالونیاں خالی ہوچکی ہیں اور صیہونی حکومت کے متعدد سینیئر فوجی کمانڈر شمالی محاذ پر حزب اللہ کی برتری کا بارہا اعتراف کرچکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ