ارنا کی رپورٹ کے مطابق، یونیسیف کا کہنا ہے کہ جنگ کے آغاز (اکتوبر 2023) کے بعد سے اپنے گھر بار چھوڑنے والے ان بے گھر افراد میں سے بہت سے بچے اور خواتین ہیں۔
یونیسیف نے X سوشل نیٹ ورک پر اپنے صارف اکاؤنٹ پر لکھا کہ غزہ پٹی کے باشندے جن علاقوں میں نقل مکانی پر مجبور ہیں وہاں بنیادی ضروریات اور تحفظ کا فقدان ہے ۔
دریں اثنا، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ریلیف اینڈ ورک ایجنسی UNRWA کے سربراہ فلپ لازارینی نے حال ہی میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ 10 دنوں میں غزہ پٹی میں کم از کم 8 اسکولوں پر بمباری کی ہے، جن میں سے 6 کا تعلق UNRWA سے تھا۔
آپ کا تبصرہ