انصار اللہ نے ایک بیان میں غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی دشمن کے وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی دشمن مزاحمتی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعوی کرکے اپنے وحشیانہ جرائم کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔
انصار اللہ نے فلسطینی قوم اور تحریک مزاحمت کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے فلسطینیوں کو ہر ممکن طریقے سے اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔
بیان میں جرائم پیشہ صیہونی حکام پر جنگی جرائم کے ارتکاب کے جرم مقدمہ چلانے اور قرار واقعی سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
انصار اللہ کے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ غزہ میں قتل عام کی براہ راست حمایت سے کیا جارہا ہے اور عالمی برادری اور بین الاقوامی ادارے مسلسل اپنی ذمہ داریوں سے پہلوتہی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج نے جمعے کو غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس پر بمباری کی جس میں کم از کم 71 افراد شہید اور 289 زخمی ہو گئے۔
صیہونی جنگی طیاروں نے خان یونس میں ان مقامات پر بمباری کی ہے جہاں بڑی تعداد میں فلسطینی پناہ گزین مقیم ہیں۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے کہا تھا کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید کوششیں کی جانی چاہئیں۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 88 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ