ارنا کے مطابق ہاآرتص نے اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی مراکز کی کافی معلومات جمع کرلی ہیں۔
اس صیہونی روزنامے کے مطابق جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی حکومت کے "نفح"فوجی اڈے پر میزائلی حملہ، سید حسن نصراللہ کے سابق محافظ یاسر قرنیش پر دہشت گردانہ حملے کا جواب تھا جس میں کم سے کم دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق میزائل فائر کرنے سے پہلے حزب اللہ نے ایسی فوٹیج جاری کی تھیں جن میں اس کی انٹیلیجنس توانائیوں کو دکھا کر وارننگ دی گئی تھی کہ جولان میں اسرائیلی فوجی مراکز کو نشانہ بنایا جائے گا۔
ہاآرتص نے لکھا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی اڈوں اور مراکز کے نقشے دکھائے اور فوٹیج کے ایک گوشے میں لکھا ہوا تھا کہ " نشانہ بنانے سے پہلے"۔
ہاآرتص لکھتا ہے کہ فوجی لحاظ سے اس کا مطلب یہ ہے کہ اہداف کا تعین کرلیا گیا ہے۔
اس معروف صیہونی روزنامے نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حدود کے تحفظ کے لئے، علاقے کے ملکوں کی فضائی حدود میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی پرواز کافی نہیں ہے ۔
ہاآرتص نے لکھا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی فضائی حدود میں کامیاب پروازیں کی ہیں اور اس کے پاس صرف ایک ڈرون نہیں ہے بلکہ اس کے پاس ایسی فضائی قوت موجود ہے کہ اسرائيل کے کافی اندر تک پہنچ کر اہم انٹیلیجنس معلومات جمع کرکے ان کی بنیاد پر اہم اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنانے پر قادر ہے۔
اس اسرائیلی روزنامے اعتراف کیا کہ حزب اللہ نے گزشتہ نو ماہ کے دوران نہ صرف یہ کہ اسرائیلی فضائی حدود میں مسلسل پروازیں کی ہیں اور اہم فوجی مراکز کی اطلاعات اور معلومات جمع کی ہیں، بلکہ ان پر حملے بھی کئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ