ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم نے شہید ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کے پاکستان کے تاریخی دورے کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سفر میں بہت اچھے معاہدے ہوئے جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کے حجم کو 10 بلین ڈالر تک بڑھانا اور سرحدی تجارت کے فروغ کے لیے نئے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک ان مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے تعاون جاری رکھیں گے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے انتخابات کے کامیاب انعقاد اور ایران میں اقتدار کی منتقلی کے ہموار اور مسائل سے پاک عمل کو جمہوریت پر مبنی اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کی مضبوطی کی علامت قرار دیا اور اللہ تعالی سے دعا کی کہ نئے دور میں ایرانی قوم کو مزید ترقی اور خوشحالی عطا فرمائے۔
شہباز شریف نے دو دوست اور برادر ممالک اور دونوں قوموں کے بہت اچھے ثقافتی اور تاریخی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر پزشکیان کے دور صدارت میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور ترقی کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم استعمال کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے پاک ایران سرحد کے استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کے سلسلے میں ایران اور پاکستان کے درمیان سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
پزشکیان نے پاکستانی حکومت اور عوام کو انتخابات میں ان کی کامیابی پر مبارکباد دینے اور ساتھ ہی پاکستانی وزیر اعظم اور اعلیٰ سطحی وفد کی شہدائے خدمت کی نماز جنازہ میں شرکت اور پاکستان میں سرکاری سطح پر سوگ منانے پر شکریہ ادا کیا ۔
نو منتخب صدر نے انقلاب اسلامی کی فتح کے بعد پاکستان کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر رہبر انقلاب اسلامی کی تاکید اور خصوصی توجہ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کے ناقابل تنسیخ اصولوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیرینہ تعلقات اور گہرے ثقافتی، مذہبی اور تہذیبی رشتے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سب سے اہم بنیاد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تعاون کے فروغ کے لیے بہت سے مواقع موجود ہیں اور ہم پر امید ہیں کہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کا بھرپور استعمال کیا جائے گا۔
نو منتخب ایرانی صدر نے سیاسی، اقتصادی اور سیکیورٹی شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر عمل درآمد پر بھی زور دیا اور امید ظاہر کی کہ نئے دور میں دونوں ممالک کی دوستی اور بھائی چارے کے اہداف حاصل کیے جائیں گے۔
آپ کا تبصرہ