فلسطین ہلال احمر سوسائٹی کے ترجمان نبیل فرسخ نے سوشل نیٹ ورک ایکس پر ایک پیغام میں لکھا ہے کہ "غزہ میں کوئی بھی جگہ بھی محفوظ نہیں ہے اور لوگوں کے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، یہاں تک کہ بیمار یا زخمی لوگوں کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں۔ "
انہوں نے کہا کہ غزہ میں موجود خاندان ناکافی امداد پر انحصار کر رہے ہیں، اور جہاں خوراک اور پانی تک رسائی کا فقدان ہے، وہاں بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے صحت کے خطرات بھی بڑھ گئے ہیں۔
اس سلسلے میں غزہ میں ریڈ کراس کے ترجمان ہشام مہنا نے بھی غزہ تک ادویات اور خوراک پہنچانے کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا: رفح میں اسرائیل جارحیت کی وجہ سے ہمارے طبی امداد اور خوراک کی ترسیل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
فلسطینی ہلال احمر: غزہ میں تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
غزہ (ارنا ) فلسطین ہلال احمر سوسائٹی کے ترجمان نے غزہ کی پٹی میں تقریباً 20 لاکھ افراد کے مسلسل بے گھر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فلسطین ہلال احمر سوسائٹی کے ترجمان نبیل فرسخ نے سوشل نیٹ ورک ایکس پر ایک پیغام میں لکھا ہے کہ "غزہ میں کوئی بھی جگہ بھی محفوظ نہیں ہے اور لوگوں کے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، یہاں تک کہ بیمار یا زخمی لوگوں کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں۔ "
انہوں نے کہا کہ غزہ میں موجود خاندان ناکافی امداد پر انحصار کر رہے ہیں، اور جہاں خوراک اور پانی تک رسائی کا فقدان ہے، وہاں بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے صحت کے خطرات بھی بڑھ گئے ہیں۔
ریڈ کراس کے ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوجی آپریشن کارووائی کی وجہ سے غزہ کے لوگ بار بار بے گھر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی پاسداری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
آپ کا تبصرہ