یہ ڈرون بوٹ ، یمن کے اندر بنائی گئی ہے اور یہ بے حد تباہ کن ہے ۔ اس کا وزن ایک ہزار سے پندرہ سو کلوگرام تک ہوتا ہے اور اسے ریموٹ کنٹرول سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔
اس کی رفتار 45 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور یہ ہر موسم میں مشن انجام دینے کے قابل ہے
یمنی مسلح افواج نے زور دیا ہے کہ ہم ان تمام بحری جہازوں کو خبردار کرتے ہیں جو یمنی ہدایات کے خلاف کام کرتے ہیں کہ وہ اس ڈرون بوٹ کے نشانے پر ہیں۔
گزشتہ روز امریکی اخبار "نیشنل انٹرسٹ" نے اپنی ایک رپورٹ میں امریکی بحری جہازوں پر حملہ کرنے کی یمنی مسلح افواج کی میزائل صلاحیت کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا: حوثیوں (یمن کی انصار اللہ) نے سن 2023 کے آخر میں ثابت کر دیا کہ وہ اپنے میزائلوں سے پوری امریکی بحریہ کو خود سے دور رکھ سکتے ہيں۔
اس امریکی اخبار نے لکھا : طیارہ بردار بحری جہازوں کی زیادہ قیمت انہیں پرکشش اہداف بناتی ہے، اور انہیں تباہ یا شدید نقصان پہنچانے سے امریکیوں کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوگا۔ انہيں نقصان پہنچـنے سے امریکی بحریہ کی صلاحیتوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔
نیشنل انٹرسٹ نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا کہ یمنی مسلح افواج کے ہائپر سونک میزائلوں کی وجہ سے امریکی بحریہ کے طاقتور طیارہ بردار بحری جہازوں کا دور ختم ہو گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ