ارنا کے مطابق سید حسن نصراللہ نے جمعرات کو تہران کی امام خمینی عیدگاہ میں شہید آیت اللہ رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے چالیسویں کے پروگرام سے خطاب میں شہیدوں کے لواحقین ، رہبر انقلاب اسلامی، ایران کے عوام اور حکام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یقینا ان ہستیوں کی شہادت کا سانحہ بہت دردناک اور تاریخی تھا۔
انھوں نے کہا کہ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے ہمیشہ تاکید فرمائی ہے کہ ہمیں خطرات کو مواقع میں تبدیل کرنا چاہئے، حالیہ برسوں کے دوران ہمیں بڑے حوادث کا سامنا ہواجیسے حاج قاسم سلیمانی اور حاج ابو مہدی المہندس کی شہادت کا واقعہ تھا۔ یہ سانحہ ہمارے لئے بڑا نقصان بھی تھا اور خطرہ بھی تھا لیکن ہم نے اس کو اپنے لئے مواقع میں تبدیل کردیا جس کے نتیجے میں انقلاب اسلامی، اسلامی جمہوری نظام اور خطے کے سبھی استقامتی گروہوں میں نیا جوش وولہ پیدا ہوا۔
سید حسن نصراللہ نے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے سانحے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سانحے پر جس طرح ایران کے اندر امن و ثبات قائم رہا وہ دنیا کے لئے نمونہ بن گیا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے ایران کے مختلف شہروں میں شہیدوں کے جنازے میں دسیوں لاکھ کی کی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی یہ مشارکت دوستوں اور دشمنوں، دونوں کے لئے پیغام کی حامل تھی۔ ایرانی عوام کے اس جوش وجذبے نے دوستوں کا اعتماد بڑھایا اور دشمنوں پر ثابت کردیا کہ ایرانی عوام اسلامی نظام کے کتنے وفادار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی اس طرح کے حادثات ہرج مرج اور خطرناک صورتحال پیدا کرسکتے ہیں لیکن ایران کی قیادت، حکام اور عوام اس عظیم سانحے میں سربلند و سرافراز رہے اور ثابت کردیا کہ ہر قسم کے چیلنج کے مقابلے میں ثابت قدم ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کا مقدس نظام صرف ملت ایران کے لئے ہی راستے کا تعین نہیں کررہا ہے بلکہ پوری صداقت، صراحت اور شفافیت کے ساتھ مستقبل کے تغیرات، اور اقوام نیز حکومتوں کا مستقبل بھی اسلامی جمہوریہ ایران سے وابستہ ہوچکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران، صرف ایرانی قوم کا راستہ اور مستقبل نہیں ہے بلکہ اس خطے کی تمام اقوام کا راستہ اور مستقبل نیز تسلط پسندوں، سامراجیوں، عالمی لٹیروں، طاغوتیوں اور ظالمین کے مقابلے میں ایک مضبوط قلعہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے تہران میں شہدائے خدمت کی برسی کے اجتماع سے، اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی کے ذریعے خطاب کیا۔
آپ کا تبصرہ