ہم غزہ میں مکمل ذلیل و خوار ہوچکے ہیں، سابق اسرائيلی وزیر جنگ کا اعتراف

تہران (ارنا) "یسرائیل بیتنو" پارٹی کے سربراہ اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ "ایویگڈور لائبرمین" نے جمعہ کی رات اعتراف کیا کہ آٹھ ماہ کی جنگ کے بعد ہم مکمل فتح کے بجائے مکمل ذلت کو پہنچ گئے۔

ارنا کے مطابق فلسطینی انفارمیشن سینٹر کا حوالہ دیتے ہوئے لائبرمین نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے شمالی علاقہ کھو دیا ہے اور وہ کچھ بھی کرلے اسے حزب اللہ کے سامنے سرتسلیم خم کرنا پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آٹھ ماہ کی جنگ کے بعد بھی اسرائیل حماس کو ختم کرنے یا غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کو واپس لانے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔

صیہونی حکومت کی کابینہ کے مخالف دھڑے کے سربراہ یائیر لاپید نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کی بدعنوان کابینہ حالات کو سدھارنے کی اہل نہیں۔

اسی دوران اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹز نے ہفتے کے روز استعفیٰ دے دیا ہے اور یہ ممکن ہے کہ بینجمن نیتن یاہو جنگی کابینہ کو اس کے نتیجے میں تحلیل کر دیں۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .