تہران اجلاس افغانستان کی سلامتی اور استحکام کے حوالے سے انتہائی اہم ہے، پاکستان

اسلام آباد(ارنا) پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی میزبانی میں افغانستان کے لیے علاقائی رابطہ گروپ کا اجلاس اس ملک میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کی غرض سے پڑوسی ملکوں کے درمیان قریبی تعاون کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

جمعے کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایرنا کے رپورٹر کے سوال کے جواب میں پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاززھرا نے کہا کہ افغانستان کے امور میں پاکستان کے خصوصی نمائندے آصف علی خان درانی تہران میں ہونے والے چار فریقی علاقائی رابطہ گروپ برائے افغانستان کے اجلاس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ علاقائی رابطہ گروپ کی پوزیشن اور کردار افغانستان کے لیے بہت اہم ہے اور یہ علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

ممتاز زہرا نے یہ بات زور دے کر کہی کہ علاقائی رابطہ گروپ کی سطح پر مشاورت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ افغانستان دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مرکز نہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک افغان عوام کی فلاح و بہبود اور اقتصادی بہتری کے لیے افغانستان کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ایران کے نائب وزیر خارجہ اور جنوبی ایشیا کے امور کے ڈائریکٹر جنرل سید رسول موسوی نے ایکس پیج پر اپنے ایک پیغام میں بتایا تھا کہ تہران ہفتے کے روز(7، جون کو) افغانستان کے لیے علاقائی رابطہ گروپ کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔  

ان کہنا تھا کہ اس اجلاس میں ایران، پاکستان، چین اور روس کے خصوصی نمائندے افغانستان کی صورتحال کے حال کے بارے میں صلاح و مشورہ کریں گے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .