المیادین کی رپورٹ کے مطابق، آلما تحقیقاتی مرکز نے بتایا ہے کہ حزب اللہ نے گزشتہ مئی کے مہینے میں سب سے زیادہ مقبوضہ سرزمینوں کو نشانہ بنایا ہے یعنی روزانہ تقریبا 10 حملے کئے ہیں جبکہ اپریل میں ان حملوں کی تعداد 238 تھی یعنی اوسطا روزانہ 7 اعشاریہ 8 حملے۔
ان حملوں میں زیادہ تر اینٹی ٹینک میزائل اور ڈرون طیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔
ادھر اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارنوت نے اتوار کے روز اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ شمالی مقبوضہ علاقوں میں واقع صیہونی کالونیاں سب سے زیادہ حزب اللہ کے حملوں کا نشانہ بنی ہیں اور ان حملوں کی تعداد اور شدت میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ حزب اللہ نے ابھی اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے کا محض ایک مختصر سا حصہ استعمال کیا ہے تاہم یہ حملے انتہائی باریک بینی کے ساتھ کئے جا رہے ہیں۔
صیہونی میڈیا نے جیبور فوجی ٹھکانے پر حزب اللہ کے شدید حملے اور اس مرکز کی تباہی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت اصل جنگ شمالی محاذوں پر ہے نہ غزہ میں۔
صیہونی فوج نے دعوی کیا ہے کہ حزب اللہ نے اب تک صرف اپنی صلاحیت کا 5 فیصد حصہ استعمال کیا ہے۔
ادھر حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے ہرمیس 900 ماڈل کے چوتھے ڈرون طیارے کو بھی لبنان کی فضاؤں میں مار گرایا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں کے شمالی حصے اور وہاں پر موجود کالونیاں حزب اللہ لبنان کے حملوں کے ڈر سے خالی ہوچکی ہیں۔
آپ کا تبصرہ