انروا نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران صیہونی فوج نے رفح کو مسلسل حملوں کا نشانہ بنایا ہوا ہے جس کے بعد اس شہر میں پناہ لینے پر مجبور دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی، اپنا آخری ٹھکانہ یعنی رفح کو چھوڑ کر دوسرے ویران شہروں کا رخ کرنے پر مجبور ہوئۓ ہیں۔
انروا نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پٹی کے عوام تک امداد پہنچانے اور ان کی حفاظت تقریبا ناممکن ہوچکی ہے۔
فلسطینیوں کو امداد پہنچانے والی اس ایجنسی نے رفح کے شمال مغرب میں صیہونیوں کے تازہ وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس جارحیت کے بعد انروا کے کارکنوں کی دسترسی اور بھی محدود ہوگئی ہے۔
انروا کے سربراہ فیلپ لازارینی نے اس سے قبل کہا تھا کہ غزہ پٹی جہنم کا منظر پیش کر رہی ہے اور رفح کے جنوبی علاقے پر اسرائیلیوں کے حملے سے وحشت پھیل گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی گھرانوں کی صورتحال ناگفتہ بہ ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انروا کے کارکنوں کے مرکز پر حملے کی خبریں آرہی ہیں جس سے شدید پریشانی لاحق ہے۔
آپ کا تبصرہ