27 مئی، 2024، 7:09 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85491479
T T
0 Persons

لیبلز

 رفح میں فلسطینی مہاجرین کے کیمپ پر وحشیانہ صیہونی حملوں پر ایران کا ردعمل

 تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران نے رفح میں فلسطینی مہاجرین کے  خیموں پر صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کرتے  ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے جنگی جرائم کے مصداق اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے سماجی رابطے کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ رفح میں فلسطینی مہاجرین کے خیموں پر صیہونی حکومت کا حملہ قابل مذمت اور عالمی برادری کے ردعمل کا متقاضی ہے۔

 انھوں نے کہا ہے کہ رفح میں فلسطینی مہاجرین کے خیموں پر وحشیانہ بمباری اور بے گناہ فلسطینی پناہ گزینوں،عورتوں اور بچوں کو خاک و خون میں غلطاں کردینا انتہائی وحشیانہ جرم ہے لیکن صیہونی حکومت  کے ان وحشیانہ حملوں پر اس لئے حیرت نہیں ہوئی  کہ یہ حکومت  ایک دن انسانی امداد کے انتظار میں کھڑے بے گھر لوگوں پر بمباری کرتی ہے تو دوسرے دن اسپتالوں پر بمباری کرکے زیر علاج مریضوں کو خاک و خون میں غلطاں کردیتی ہے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ رفح میں فلسطین مہاجرین کے خیموں پر صیہونی حکومت کی بمباری، جنگی جرائم کی مصداق اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

 ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ بچوں کی قاتل صیہونی حکومت جب بھی میدان جنگ میں ذلت آمیزشکست سے دوچار ہوتی ہے تو جنون آمیز جنگی جرائم کا ارتکاب کرتی ہے۔

ارنا کے مطابق صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے آج شام بھی شمال مغربی رفح میں فلسطینی  مہاجرین کے خیموں پر بمباری کردی۔

 غزہ میں فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے گزشتہ چوبیس گھنٹے میں رفح میں فلسطینی مہاجرین کے دس سے زائد مراکز پر بمباری کی ہے جس میں 190 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ 

 فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت نے اپنے تازہ ترین وحشیانہ اقدام میں شمال مغربی رفح میں فلسطینی مہاجرین کے خیموں پر سات، زیادہ وزنی بموں اور میزائلوں سے حملہ کیا جن میں آخری اطلاع ملنے تک کم سے کم 30 فلسطینیوں کے شہید اور درجنوں کے زخمی ہونے کے تصدیق کی گئ تھی۔

   شہید اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد ميں عورتیں اور بچے بھی دیکھے گئے ہیں جبکہ آخری اطلہاع ملنے تک  شہدا اور زخمیوں کی تلاش جاری تھی۔   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .