تحریک مزاحمت کی حمایت میں ایران کی حکمت عملی لوگوں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوگی، ایران کے عبوری صدر

تہران (ارنا) ایران کے عبوری صدر محمد مخبر نے مزاحمت اور فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق کی حمایت کو ایران کے صدر اور وزیر خارجہ کی ترجیحات میں سے ایک قرار دیا اور واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی حکمت بالخصوص فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی عملی حمایت ایرانی حکومتی عہدیداروں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوگی ۔

فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکریٹری جنرل زیاد نخالہ نے ہفتے کی شام ایران کے عبوری صدر محمد مخبر کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں شہید صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت پر ایران کی حکومت اور عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اس نقصان کی سنگینی کے باوجود، اسلامی جمہوریہ ایران قابل رہنماوں، عہدیداروں اور انقلابی افکار و نظریات کی حامل ایرانی قوم کی برکت سے ان مشکلات پر قابو پالے گا۔

فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ شہید رئیسی اور شہید امیر عبداللہیان ایرانی قوم کے مفادات کے دفاع اور تحریک مزاحمت کی حمایت میں ہمہ وقت مشغول رہے۔

زیاد نخالہ نے محمد مخبر کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک طاقتور شخصیت قرار دیا جو موجودہ حالات میں ایران کے شہید صدر کے گرانقدر کردار کی کمی کو پورا کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

محمد مخبر نے ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکریٹری جنرل کی ہمدردی کو سراہتے ہوئے، مزاحمت کی سنجیدہ حمایت اور فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق کی حمایت کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا  اور واضح کیا کہ تحریک مزاحمت بالخصوص فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی حکمت عملی لوگوں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوگی۔

 عبوری صدر نے مزاحمت کی حکمت عملی کو صیہونی حکومت کے جرائم اور جارحیت سے نمٹنے کا سب سے مؤثر طریقہ قرار دیا اور کہا کہ آپریشن سچا وعدہ مزاحمتی تحریک کے نتائج میں سے ایک ہے جس نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے تسلط کو توڑا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .