ارنا کے مطابق پیر کی رات پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور کراچی سمیت مختلف علاقوں میں شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے سوگ میں مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق پیر کی رات پاکستان کی تحریک تحفظ آئين کے زیر اہتمام اسلام آباد پریس کلب میں شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور شہید ڈاکٹر حسین امیر عبداللّہیان اور ان کے ساتھ درجہ شہادت پر فائز ہونے والے دیگر شہدا کی یاد میں ایک سوگ کی مجلس کا اہتمام کیا گیا۔
اس مجلس عزا میں پاکستان کی اہم سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں ، صحافیوں اور سیول سوسائٹی کے اراکین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
شرکا نے شہدائے ایران کی یاد میں منعقدہ اس مجلس سوگ میں ایران کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج فلسطین اور کشمیر سمیت پورا عالم اسلام سوگوارہے۔
اسی طرح کی ایک مجلس سوگ کا اہتمام اسلام آباد کے جامعہ امام صادق اسلامک سینٹر میں بھی کیا گیا۔
اس مجلس غم میں پاکستان کی اہم شخصیات، ممتاز سیاسی اور دینی عمائدین اور عوام کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ ، اسلام آباد میں پاکستان کے سفیر رضا امیری مقدم اور ایران کے کلچرل کونسلر مجید مشکی اور دیگر سفارتکاروں نے بھی شرکت کی۔
اس مجلس میں شریک شخصیات نے شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی ،شہید ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں کی خدمات کو یاد اور جوار رحمت الہی میں ان کے علوئے درجات کی دعا کی۔
کراچی میں بھی شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمرا ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہونے والوں کی یاد میں مجلس عزا منعقد ہوئی ۔
اس مجلس عزا میں جس کا اہتمام شیعہ علما کونسل نے کیا تھا، پاکستان کے ممتاز مذہبی و سیاسی عمائدین، طلبا تنظیموں کے اراکین اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اسی طرح کی مجالس کا اہتمام پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی کئے جانے کی خبر ہے۔
اس دوران جامعۃ المنتظر اور وفاق مدارس کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید حافظ ریاض حسین نجفی اور اسکردو کے امام جمعہ نیز انجمن امامیہ کے سربراہ شیخ محمد حسن جعفری نے الگ الگ پیغامات جاری کرکے شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اورشہید ڈاکٹر حسین امیر عبداللّہیان اور ان کے ساتھ درجہ شہادت پر فائز ہونے والے دیگر شہدا کے عروج ملکوتی پر رہبر انقلاب اسلامی ، حکومت ایران اور عوام کو تعزیت پیش کی ہے۔
یاد رہے کہ شہید ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اتوار 19مئی کی شام قیز قلعہ سی ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد شہر تبریز کی جانب واپس جارہے تھے کہ مشرقی آذربائیجان کے علاقے زرقان میں ان کا ہیلی کاپٹر حادثے سے دوچار ہوگیا اور صدراپنے ساتھیوں کے ہمراہ درجہ شہادت پر فائز ہوگئے ۔
حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت ہیلی کاپٹر میں شہید صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے ہمراہ وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبداللہیان صوبہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر شہید مالک رحمتی ،صدرمملکت کے سیکورٹی دستے کے کمانڈر شہید جنرل سید مہدی موسوی اور صدر کے محافظین موجود تھے۔
آپ کا تبصرہ