ارنا کے مطابق یمن کے وزیر اطلاعات اورحکومت کے ترجمان ضیف اللہ شامی نے اعلان کیا ہے کہ ہم اس مصیبت پر اسلامی جمہوریہ ایرن کے رہبر معظم ، حکومت اور عوام نیز دنیا کے سبھی مستعضفین کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے بھی الگ سے پیغام جاری کرکے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر تعزیت پیش کی ہے۔
انھوں نے اپنے اس پیغام تعزیت میں کہا ہے کہ ہم اس مصیبت کی گھڑی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کے صبر ، بردباری اور مشکلات سے نکلنے کی توانائی پر یقین رکھتے ہیں۔
مہدی المشاط نے کہا ہے کہ شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی امت اسلامیہ کے مسائل میں سنجیدگی سے دلچسپی رکھنے والے اور اس کے پابند، وفادار، اور شجاع مسلم رہنما تھے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سینیئر رکن محمد علی الحوثی نے بھی صدر مملکت آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان اوران کے ساتھیوں کی شہادت پر رہبر انقلاب اسلامی، ایران کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کی ہے ۔
انھوں نے کہا ہے کہ ایرانی عوام، ان شہیدوں اور اپنی ملت کے وفادار مخلص رہنماؤں کی پیروی کرنے والے ہیں اور ان کے راستے پر گامزن رہیں گے۔
شہید ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اتوار 19مئی کی شام قیز قلعہ سی ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد شہر تبریز کی جانب واپس جارہے تھے کہ مشرقی آذربائیجان کے علاقے زرقان میں ان کا ہیلی کاپٹر حادثے سے دوچار ہوگیا اور صدراپنے ساتھیوں کے ہمراہ درجہ شہادت پر فائز ہوگئے ۔
حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت ہیلی کاپٹر میں شہید صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے ہمراہ وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبداللہیان صوبہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر شہید مالک رحمتی ،صدرمملکت کے سیکورٹی دستے کے کمانڈر شہید جنرل سید مہدی موسوی اور صدر کے محافظین موجود تھے۔
آپ کا تبصرہ