فلسطین کی اسلامی تنظیم حماس کے بیان میں آیا ہے کہ اس نوعیت کی درخواستیں اور موقف قابل مذمت ہیں کیونکہ غاصب فاشسٹ حکومت سے وفاداری اور فلسطینیوں کی نسل کشی کو جاری رکھنے کے لئے جاری ہو رہی ہیں۔
اس بیان میں دنیا کے حریت پسندوں سے اس موقف کی مذمت کرنے اور فلسطینی عوام کی نسل کشی، انہیں بھوکا اور محاصرے میں رکھنے کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی سنیٹ مین ریاست جنوبی کیرولینا کی نمائندگی کرنے والے سیاستداں لنڈسی گراہام نے این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے غزہ پر حملے کو دوسری جنگ عظیم سے قیاس کرتے ہوئے کہا کہ جب پرل ہاربر پر حملہ کیا تو ہیروشیما اور ناکازاکی پر ایٹمی بمباری کرکے جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ لنڈسی گراہام نے بے شرمانہ انداز میں کہا کہ یہ ایک صحیح فیصلہ تھا اور اب غزہ کی جنگ ختم کرنے کے لئے، اسرائیل کو ہر طرح کا بم دینا ہوگا۔ امریکی سنیٹر نے کہا کہ اسرائیل کو کسی بھی قیمت پر شکست نہیں کھانی چاہئے اور ان کے بقول دنیا کی ایک یہودی حکومت کو بچانے کے لئے کچھ بھی کرنا پڑے گا۔
آپ کا تبصرہ