ارنا کے مطابق فلسطینی عوام کے لئے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ غزہ کے عوام تک زںدگی بچانے والی امداد پہنچانے کے لئے فوری طور پر ایک محفوظ راہداری کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا نے اپنے بیان میں، غزہ کےعوام تک امداد رسانی میں صیہونی حکومت کی جانب سے ڈالی جانے والی رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد رسانی غزہ کے عوام کی زندگی اور موت سے تعلق رکھتی ہے۔
انروا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی کنبے اور بچےجنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں، سرچھپانے کی جگہ اور محفوظ پناہ گاہ کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا نے یہ بیان ایسی حالت میں جاری کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے بین الاقوامی مخالفتوں کو نظرانداز کرتے ہوئے 6 مئی کو رفح پر زمینی حملے کا فرمان صادر کردیا اور اسرائیلی فوج نے7 مئی کو غزہ اور مصر کے درمیان رفح پاس پر قبضہ کرکے اس کو بند کردیا۔
غاصب صیہونی فوج نے اسی کے ساتھ رفح کے رہاشی علاقوں پر فضائی حملے اور گولہ باری شدید تر کردی۔
غاصب صیہونی حکومت نے رفح پر زمینی حملہ ایسے عالم میں شروع کیا کہ اس سے پہلے حماس نے جنگ بندی کے لئے مصر اور قطر کی تجویز کو قبول کرلیا تھا لیکن اسرائیل نے یہ کہتے ہوئے کہ یہ تجویز اس کے مطالبات پورے نہیں کرتی،اس کو مسترد کردیا۔
اس درمیان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ رفح پر صیہونی حکومت کا حملہ ایک اسٹریٹیجک غلطی ہے اور انسانی المیے پر منتج ہوگا۔
رفح پاس پر صیہونی فوج کا قبضہ ہونے کے بعد ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم ڈاکٹرس ود آؤٹ بارڈر نے بھی خبردار کیا کہ غزہ میں کھانے پینے کی اشیا، پانی اور ضروری دواؤں کی قلت خطرناک مرحلے میں پہنچ گئی ہے اور رفح پاس بند ہونے سے فلسطینی عوام کی حالت بدتر ہوجائے گی۔
آپ کا تبصرہ