کمال خرازی: اگر ایران کے وجود کو خطرہ لاحق ہوگا تو ہم اپنی ایٹمی ڈاکٹرائن تبدیل کرنے پر مجبور ہوجائیں گے

 تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ روابط کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ اگر صیہونی حکومت نے گستاخی کی اور ہماری ایٹمی تنصیبات کو نقصان پہنچایا تو ہماری ڈیٹرنس کی سطح مختلف ہوگی۔

ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ روابط کونسل کے سربراہ ڈاکٹر کمال خرازی نے الجزیرہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ایٹم بم بنانے کا فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن اگر ایران کے وجود کو خطرہ لاحق ہوا تو ہم اپنی ایٹمی ڈاکٹرائن تبدیل کرنے پر مجبور ہوجائيں گے۔

 یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی عہدیداروں نے بھی اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائيلی حکومت نے ہماری ایٹمی تنصیبات پرحملہ کرنا چاہا تو ایران اپنی ایٹمی ڈاکٹرائن تبدیل اور اس حوالے سے اپنی پالیسیوں سے عدول کرسکتا ہے۔  

اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ روابط کونسل کے سربراہ ڈاکٹر کمال خرازی نے اس انٹرویو میں غزہ کے حالات، علاقے کے جیوپولیٹیکل تغیرات، ایران کے آپریشن  وعدہ صادق اورعالمی نظام میں تبدیلی نیز دنیا کے کثیر قطبی نظام کی طرف جانے کے حوالے سے الجزیرہ کے اینکر کے سوالات کے جواب دیئے۔

  انھوں نے سرزمین فلسطین میں دو ریاستی نظریئے پر عمل درآمد کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے، علاقے میں قیام امن کی ہر کوشش میں صیہونی حکومت کی جانب سے رکاوٹیں ڈالے جانے اور اسلو معاہدے کے انجام کا ذکر کیا۔

ڈاکٹر کمال خرازی نے الجزیرہ کے اینکر کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر امریکا اسرائيلی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے تو پہلے مرحلے میں اسے اس غاصب حکومت کے لئے اسلحے کی سپلائی بند کرنا چاہئے۔

 انھوں نے کہا کہ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے کہ امریکا ایک طرف تواسرائیلی حکومت کی مالی مدد اور اس کے لئے اسلحے سپلائی کررہا ہے اور دوسری طرف اس جنگ کے خاتمے کی خواہش کا پروپیگنڈہ کرنا چاہتا۔

    

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .