امریکہ کے غیر مستحکم رویے سے ایران اور ایجنسی کے درمیان تعاون متاثر نہیں ہونا چاہیے

تہران (ارنا) ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کو امریکہ کے غیر مستحکم اور متضاد رویے سے متاثر نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے حوالے سے ماضی میں ہونے والے معاہدوں میں امریکہ کی بدنیتی کا ریکارڈ واضح ہے۔

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے جو 30 ویں قومی جوہری کانفرنس اور جوہری سائنس کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے تہران آئے ہیں، پیر کی شام ایران کے وزیر خارجہ  حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی۔

 ایران کے وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی  کی عالمی حیثیت اور  کردار کو اہم بتاتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کی حیثیت سے آپ کا غیر جانبدارانہ اور پیشہ ورانہ موقف نہ صرف ایران اور ایجنسی کے درمیان تعاون بلکہ خطے کی سلامتی اور استحکام میں بھی اہم واقع ہوسکتا ہے۔

وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان  نے صیہونی حکام (اسرائیل) کی جانب سے ایٹم بموں کے استعمال کی دھمکیوں کو علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے واضح خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے خطرناک بیانات کے جواب میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو ٹھوس موقف اختیار کرنا چاہیے۔

اس ملاقات میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے اپنے تہران کے دورے اور اصفہان ایٹمی کانفرنس میں شرکت پر اطمینان کا اظہار کیا اور خطے  کے استحکام اور سلامتی کے قیام میں ایران کے کردار کو اہم بتایا۔

رافیل گروسی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کے عمل کو تقویت دینا ان فریقوں کی ناکامی کا باعث بنے گا جو کسی بھی جواز اور بہانے سے علاقے میں تنازعات، کشیدگی اور تصادم کو مزید ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .