5 مئی، 2024، 8:42 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85466988
T T
0 Persons

لیبلز

 ہنیہ: جنگ بندی کا سمجھوتہ ہمہ گیر اور ایسا ہونا چاہئے جس سے جارحیت ختم ہو

تہران – ارنا – حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ہم ایک ہمہ گیر اور جامع سمجھوتہ چاہتے ہیں جس سے صیہونیوں کی جارحیت بند ہو اور غزہ سے صیہونی فوجیوں کا انخلا اور جنگی قیدیوں کے تبادلہ یقینی ہو۔

ارنا نے خلیج آن لائن نیوزسائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے  کہا ہے کہ امریکا نے غاصب صیہونی حکومت کی حمایت کی ہے اس کو چاہئے کہ تل ابیب کو اجتماعی قتل عام اور نسل کشی کے لئے اسلحے دینے کے بجائے اس کو جرائم کا سلسلہ جاری رکھنے سے روکے ۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ایک غاصب حکومت نے پوری دنیا کو یرغمال بنا رکھا ہے، اس نے کافی سیاسی مشکلات کھڑی کی ہیں اور غزہ میں بہت زیادہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔    

 حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ نے کہا کہ نتن یاہو غزہ پر جارحیت جاری رکھنے کے لئے مستقل طور پر نئے نئے بہانے تلاش کررہے ہیں ۔

 انھوں نے کہا کہ صیہونی وزیر اعظم جنگ کا  دائرہ بڑھا کر ثالثی کی کوششوں کو بھی سبوتاژ کررہے ہیں۔

 اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم نے اپنا وفد قاہرہ بھیجنے سے پہلے ثالثی کرنے والوں سے بات کی اور استقامتی محاذ کے دوسرے گروہوں کے ساتھ وسیع میٹنگیں کی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حماس نے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت بند ہونے کے مطالبے پر استوار اپنا مثبت اور لـچکدار موقف باقی رکھا ہے۔  

اس  سے پہلے صیہونی روزنامے یدیعوت احارنوت نے رپورٹ دی تھی کہ صیہونی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی کے بغیر شمالی محاذ پر حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے تعلق سے  کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔

  اس صیہونی اخبار نے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کے سیکورٹی حکام دیکھ رہے ہیں کہ فوج غزہ میں موثر جںگ نہیں کرسکتی  لیکن وزیر اعظم بن یامن نتن یاہو، اور اندرونی سیکورٹی کے وزیر ایتامار بن گویر اس حقیقت سے چشم پوشی کررہے ہیں۔  

 اس سے پہلے جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان محمد الحاج موسی نے عرب 21 سائٹ سے گفتگو میں کہا تھا کہ استقامتی محاذ نے مثبت نظریئے کے ساتھ موجودہ مذاکرت میں شرکت کی ہے اور اس کوامید ہے کہ مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ کسی بھی فریق کو استقامتی محاذ کے بارے میں کوئی دوسری بات نہیں سوچنی چاہئے۔

 دوسری طرف الاخباریہ ٹی وی چینل نے مصر کے ایک  اعلی رتبہ سیکورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ بہت سے اختلافی مسائل میں دونوں فریق متفق ہوگئے ہیں ۔

 یاد رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے  مذاکرات، مصرکی ثالثی میں قاہرہ میں ہورہے ہیں۔

 الاخباریہ ٹی وی چینل نے بتایا ہے کہ مذاکرات میں قابل ملاحظہ پیشرفت ہوئی ہے۔

اس دوران  مصرکے ایک سیکورٹی ذریعے نے رائٹرز سے گفتگو میں کہا ہے کہ اس بار قاہرہ مذاکرات کے نتائج گزشتہ مذاکرات سے مختلف ہوں گے۔

  مصر کے اس سیکورٹی ذریعے نے جس کا نام نہیں بتایا گیا، کہا ہے کہ ہم بہت سے معاملات میں اتفاق تک پہنچ گئے ہیں لیکن چند نکات باقی ہیں۔

اس ذریعے کا کہنا ہے کہ اس بار حالات بہتر نظرآتے ہیں لیکن جلد ہی سمجھوتہ ہوگا یا نہیں، اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ سمجھوتے کے لئے جو چیز لازم ہے وہ اسرائيل پیش کرتا ہے یا نہیں۔  

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .