4 مئی، 2024، 11:40 AM
Journalist ID: 5390
News ID: 85465496
T T
0 Persons

لیبلز

جدید اسلحے کی منڈی میں ایران کی حیرت انگیز پیشرفت

تہران – ارنا – ایٹلانٹک کونسل کے مطابق ایران  جدید اسلحے برآمد کرنے والے ملکوں میں بہت تیزی کے ساتھ روس کی جگہ لے رہا ہے اورامریکا اس کی روک تھام کے  لئے نئی اسٹریٹیجی پر کام کررہا ہے۔

ارنا کے مطابق ایٹلانٹک کونسل نامی  امریکی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران عالمی سطح پر جدید اسلحے برآمد کرنے والے ملک میں تبدیل ہورہا ہے۔

 اس تھنک ٹینک کے مطابق ایران نے گزشتہ برسوں کے دوران، جنوبی امریکا سے لے کر افریقا تک دنیا کے مختلف علاقوں میں ڈرون برآمد کئے ہیں اور کافی ملکوں نے ایران سے ڈرون خریدنے میں دلچسپی دکھائی ہے۔

  یہ پورٹ ایٹلانٹک کونسل، تھنک ٹینک کے مبصر ڈینی اسٹرائنو وچ نے تیار کی ہے۔

انھوں نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس میدان میں ایران کو کافی اقتصادی فائدہ حاصل ہورہا ہے کیونکہ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ایران کے ہر شاہد ڈرون کی جس کی ڈیمانڈ زیادہ ہے، خریداری پر تیرہ ہزار چھے سو  سے بیس ہزار اور چالیس ہزار ڈالر تک کا خرچہ آتا ہے اور رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے 2 ہزار سے زآئد ڈرون طیارے صرف روس کو بیچے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کو دسیوں لاکھ ڈالر کا فائدہ ہوا ہے۔

امریکا کے اس مبصر نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس طریقے  سے ایران کی جو پوزیشن مضبوط ہوئی ہے وہ اس کے مالی فائدے سے بہت زیادہ ہے کیونکہ اس تجارت سے ملکوں میں ایران کی سیاسی پوزیشن مستحکم تر ہوئی اور ایرانی پیداواروں سے ان کی وابستگی بڑھی ہے۔

 امریکی تھنک ٹینک ایٹلانٹک کونسل کے ممتاز مبصر ڈینی اسٹرائنو وچ نے دنیا کے دوسرے ملکوں کی اس قسم کی  پروڈکٹس سے ایرانی پروڈکٹس کا موازنہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ دنیا میں ڈرون برآمد کرنے والے امریکا اور برطانیہ جیسے ملکوں کی پروڈکٹس کے مقابلے میں ایرانی پروڈکٹس کے امتیازات قابل ملاحظہ ہیں ۔

 اس امریکی مبصر کے مطابق ایران کے ڈرون اور دیگر فوجی مصنوعات جیسے کم فاصلے تک مار کرنے والے فاتح 110 نوعیت کے میزائل، اس نوعیت کے مغربی میزائلوں سے کافی سستے ہیں۔ اس کے علاوہ ایران کے لئے پوری دنیا میں یہ اسلحے برآمد کرنے کے حوالے سے کوئی محدودیت بھی نہیں ہے اور ایسا لگتا ہے کہ تہران کو اس کا کوئی خوف نہیں ہے کہ اس کی پروڈکٹس خطرناک بیرنی فریقوں تک پہنچ سکتی ہیں۔  

 امریکی تھنک ٹینک ایٹلانٹک کونسل کی یہ رپورٹ تیار کرنے والے مبصر نے ایرانی ہتھیاروں کے کار آمد ہونے کے بارے میں لکھا ہے کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ  ایرانی پروڈکٹس میدان جنگ میں اپنی کارکردگی ثابت کرچکی ہیں اور اس کا مشاہدہ یوکرین جنگ میں روس کے ذریعے اور ایران کے قریبی گروہوں جیسے حزب اللہ اور انصاراللہ یمن کے ہاتھوں ایرانی ہتھیاروں کے استعمال میں کیا گیا ہے۔  

 ایٹلانٹک کونسل کے مبصر نے اپنی رپورٹ میں  لکھا ہے کہ امریکی حکومت کو حالات کو سمجھنا چاہئے کیونکہ یہ صورتحال ایران کو دنیا میں اسلحہ برآمد کرنے والے پیشرو ملک میں تبدیل کرسکتی ہے۔         

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .