القسام نے کہا ہے کہ صیہونی فوج کے دباؤ کی وجہ سے اب تک دسیوں صیہونی قیدی ہلاک ہو چکے ہيں اور باقی لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہودیوں کی عید منانے سے بھی محروم رہ گئے ہيں۔
اس ویڈیو میں 64 سالہ کیت سیگال اور 47 عومری میران کو نیتن یاہو کی کابینہ کو مخاطب کرکے یہ کہتے دیکھا جا سکتا ہے : ہم شدید بمباری میں سخت حالات میں زندگی گزار رہے ہيں اور کبھی کبھی تو یہ لگتا کہ ہمیں ہمارے حال پر چھوڑ دیا گيا ہے۔
اس قیدیوں نے کہا ہے: وزیر اعظم اور کابینہ کے تمام اراکین سے مطالبہ کرتے ہيں کہ وہ ایک ایک مفاہمت تک پہنچنے کے لئے فلسطینیوں کے ساتھ مذاکرات میں لچک کا مظاہرہ کریں۔
ایک قیدی نے صیہونیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ کابینہ پر دباؤ ڈالنے کے لئے آپ سے جو ہو سکے وہ کریں اور مظاہرے جاری رکھیں۔
در ایں اثنا صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے القسام کے اس ویڈیو پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوج رفح پر حملے بند کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ 200 دنوں تک ناکامی کے بعد اب وقت آ گيا ہے کہ اسرائیلی حکومت اپنا رویہ بدلے۔
انہوں نے نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کو مخاطب کرکے کہا ہے : اگر قیدیوں کی رہائی کی قیمت جنگ ختم کرنا ہے تو پھر جنگ ختم کریں۔
صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے خبردار کیا ہے کہ رفح پر حملے سے مزید صیہونی قید ہوں گے یا پھر قید میں رہنے والے لوگ مر جائيں گے اور حکومت کو رفح پر حملے یا قیدیوں کی رہائی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ