بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی نے قزاقستان کے دار الحکومت ميں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات و گفتگو کی۔
اس ملاقات میں ایران کے وزیر دفاع نے علاقائی تبدیلیوں خاص طور پر ایران کے سفارت خانے پر صیہونی حکومت کی مذمت کے سلسلے میں چین کے موقف اور نظریات پر شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا: علاقے میں حالیہ کشیدگی اور غزہ کی افسوس ناک صورت حال علاقے میں ناپائیداری پھیلانے والے امریکی اقدامات اور بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کی حمایت کا نتیجہ ہے۔
وزير دفاع نے صدر ایران کے دورہ چین اور فریقین کے درمیان جامع تعاون کے معاہدے پر دستخط کا ذکر کرتے ہوئے کہا: علاقائی اور عالمی سیکوریٹی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے فریقین کے درمیان زیادہ تعاون کی ضرروت ہے۔
چین کے وزیر دفاع نے بھی اس ملاقات میں مغربی ایشیا کی حالات کا ذکر کرتے ہوئے ، دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت کی اور کہا: یہ قدم عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور ہم اس اقدام کے جواب کے ایران کے قانونی حق کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے ایران کے وزیر دفاع کو بیجنگ سیکوریٹی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی اور باہمی تعاون جاری رکھنے پر زور دیا۔
اس ملاقات میں چین کے وزیر دفاع نے غزہ پٹی میں جنگ بندی اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کا پر زور مطالبہ کیا۔
چین کے وزیر دفاع نے اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دفاعی و فوجی تعاون میں اضافے پر بھی زور دیا۔
آپ کا تبصرہ