کاظم غریب آبادی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے کونسلر افئير سیکشن کی عمارت کے دورے کے دوران جو صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے میں تباہ ہو گئی تھی، کہا کہ صہیونی مجرموں کے خلاف عدالتی دائرہ کار میں مقدمہ دائر کرنے کے معاملے کی بین الاقوامی تنظیموں اور انسانی حقوق کے فورمز کے ذریعے پیروی کریں گے۔
انہوں نے دمشق میں ایرانی کونسلر افئير سیکشن کی عمارت پر صیہونی حملے کو بین الاقوامی قوانین کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے چارٹر کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت نہ صرف 1961 کے کنونشن کی خلاف ورزی کرتی ہے بلکہ سفارتی مقامات اور سفارت کاروں کے استثنیٰ اور 1973 کے کنونشن کی بھی پابند نہیں ہے۔
غریب آبادی نے صیہونیوں کے جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمزور روش پر تنقید کرتے ہوئے تاکید کی کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی دفعات کے تحت اس کونسل کی واضح ذمہ داری ہے کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھے اور غاصب صیہونی حکومت سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے مگر ہم نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں دیکھا کہ کچھ دعویدار ممالک جیسے برطانیہ، فرانس اور امریکہ نے صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدام کی مذمت تک نہیں کی۔
آپ کا تبصرہ