ارنا نے بدھ کو رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج کے ترجمان ڈینیل ہاگاری کے اس دعوے کے بعد کہ ایران کے ننانوے فیصد ڈرون طیاروں اور میزائلوں کواسرائيل کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے تباہ کردیا،اسپوتنک کے تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ ایران کا تنبیہی جواب ناکام نہیں رہا ۔
اسپوتنک کے تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ ایران نے ایک ہفتہ پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ حملہ کرے گا اور اس نے امریکا کو یقین دلایا تھا کہ یہ حملہ کشیدگی بڑھنےکی روک تھام کرے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر جم کاوانا نے اسپوتنک کے ساتھ گفتگو میں اسرائیلی جارحیت پر ایران کے تنبیہی جواب کے بارے میں کہا کہ یہ کھیل کا آغاز ہے اور اس میں دو باتیں بالکل واضح ہیں۔ ایران نے اپنے اہداف اسرائيل کے خاص فوجی مراکز تک محدود رکھے تھے اور اس نے غیر فوجی اور شہری اہداف کا انتخاب نہیں کیا تھا اور اسرائيل کو امریکا، برطانیہ، فرانس اور اردن کے ڈیفنس سسٹم کی مکمل سپورٹ حاصل تھی ۔
اس تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ ایران نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ اسرائیل پر جوابی حملہ کرے گا اور دکھا دیا کہ دنیا کے بہترین ایئر ڈیفنس سسٹم اور رڈار وغیر سے لیس ہونے کے باوجود اسرائيل کے معینہ اہداف کو نشانہ بنانے پر قادر ہے۔
اس نے سوال کیا کہ کیا یہ عجیب نہیں ہےکہ امریکا، برطانیہ اور فرانس سبھی اسرائيل کے دفاع میں شریک تھے لیکن آئندہ انہیں 72 گھنٹے کا الٹی میٹم نہیں ملے گا۔ اگر آئندہ حملہ ہوا تو ان تین ملکوں کو موقع نہیں ملے گا اور اسرائيل کو سخت نقصان پہنچے گا اور یہ وہ حقیقت ہے جو ان کے لئے قابل تحمل نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ