ارنا کے مطابق صدر سید ابراہیم رئیسی نے آج بدھ کی صبح اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی پریڈ کی تقریب سے خطاب میں آرمی ڈے ک مبارکباد پیش کی ۔
انھوں نے کہا کہ فوج قوم کے ساتھ کھڑی ہے اور وطن عزیز، ملک کی ارضی سالمیت اور اسلامی انقلاب کی اقدار کا دفاع کررہی ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ ہماری فوج کا دنیا کی فوجوں سے سب سے بڑا امتیاز یہ ہے کہ ہماری فوج مومن ہے اور خدا پر بھروسہ رکھتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہماری فوج پوری طرح ٹرینڈ ہے اور سبھی مہارتیں رکھتی ہے۔ ہمارے فوجی عسکری معلومات میں اپڈٹو ڈیٹ ہيں اور ان کی فوجی مہارت نے انہیں دنیا میں متاز بنادیا ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ اسلامی انقلاب سے پہلے ہمارے فوجی وسائل دیگر ملکوں کے اختیار میں ہوا کرتے تھے لیکن آج ہماری مسلح افواج خود انہیں اپڈیٹ کرتی ہیں ۔ فوجی ٹیکنالوجی اور دفاعی صنعت ہماری اپنی ہے اور ہماری افواج نے دفاعی صنعت میں اپنے بل پر خود کفالت حاصل کی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے اپنے تیار کردہ جنگی طیاروں، جنگی کشتیوں، آبدوزوں، ٹینکوں ، انواع و اقسام کی بکتر بند فوجی گاڑیوں اور اسمارٹ ڈیفنس سسٹم نے ہمیں، صرف اس علاقے میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں ایک ممتاز اور برتر فوجی طاقت میں تبدیل کردیا ہے اور ہماری فوجی توانائی کسی سے عاریتا نہیں لی گئی ہے بلکہ یہ ہماری اپنی توانائی ہے جو ہماری قوم نے خود اپنے بل پر حاصل کی ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ہماری فوج جدید ترین وسائل سے لیس ہے، ہماری سپاہ پاسداران، طاقتور اور توانا ہے اور علاقے کی افواج ہماری مسلح افواج پر بھروسہ کرسکتی ہیں۔
صدر ایران نے فوج، سپاہ پاسداران، عوامی رضا کار فورس بسیج دیگر مسلح افوج اور عوام کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مسلح افواج عوام کے ساتھ کھڑی ہیں ، کرونا کی وبا کے دوران وہ عوام کے ساتھ تھیں، عوام کی خدمت کی ، قدرتی آفات کے موقع پر عوام کی مدد کے لئے آگے آگے رہتی ہیں اور عوام، وطن عزیز اور اسلامی انقلاب کی اقدار کے دفاع میں جان ہتھیلی پر لے کر سرحدوں کا دفاع اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرتی ہیں
انھوں نے کہا کہ یہ ہماری مسلح افواج کی خصوصیات ہیں علاقے کے عوام اور دنیا ہماری مسلح افواج کے کردار سے واقف ہے ۔
صدر ایران نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصی کے بعد ہمارے آپریشن وعدہ صادق نے اسرائیل کا بچا کھچا بھرم بھی ختم کردیا اور دنیا پر ثابت کردیا کہ اسرائيل تارعنکبوت سے بھی زیادہ کمزور ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس آپریشن میں ہماری فوج اور سپاہ پاسداران نے صیہونی حکومت کو اس کی جارحیت کی سزا دے دی۔ یہ بہت ہی سوچا سمجھا اور منصوبہ بند آپریشن تھا اور دنیا والوں اور امریکا نیز صیہونی حکومت کے دیگر حامیوں کو بتا دیا گیا کہ ہماری افوج پوری طرح تیار اور اپنے سپریم کمانڈر کے فرمان کی منتظر ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق ایک محدود آپریشن تھا، وسیع نہیں تھا، اگر ہم نے وسیع آپریشن انجام دیا ہوتا تو دنیا دیکھتی کہ صیہونی حکومت صفحہ ہستی سے مٹ چکی ہے لیکن ہم نے طے کیا کہ محدود آپریشن کیا جائے جو صیہونی حکومت کے لئے ایک سبق ہوکہ اگر آئندہ معمولی سی بھی غلطی کی تو ہمارا جواب بہت ہی ہولناک اور عبرت انگیز ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ امریکا اب جو یہ کہرہا ہے کہ فوجی آپشن میز پر نہیں ہے،اس کی وجہ ہماری مسلح افواج کی توانائی ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ صیہونی حکومت کو انٹیلیجنس کی شکست، سیکورٹی شکست اور فوجی شکست ہوئی ہے اور سب سے بڑھ کر اس کو اسٹریٹیجک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ بعض ممالک صیہونی حکومت سے روابط معمول پر لانے کی فکر میں تھے، لیکن اس وقت خود اپنے عوام کے سامنے ان کا سرجھکا ہوا ہے اور یہ صیہونی حکومت کی اسٹریٹیجک شکست ہے
انھوں نے کہا کہ ہم علاقے کے ملکوں سے عرض کریں گے کہ ہماری مسلح افواج امن و امان برقرار کرنے والی ہیں، امن وآشتی قائم کرنے والی ہیں، علاقے کے لئے طاقت و توانائی کا باعث اور مکمل طور پر قابل اعتماد ہیں اور ان ملکوں کو صیہونی حکومت سے روابط برقرار کرنے کے بجائے ہماری مسلمان فوج اورسپاہ پر بھروسہ کرنا چاہئے۔ انہیں بیرونی افواج کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ