سید ابراہیم رئیسی نے شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ٹیلی فونک بات چیت میں انہیں اور ان کے ملک کے عوام کو عید الفطر کی مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے خطے کی حالیہ پیش رفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا سب سے اہم مسئلہ فلسطینیوں کی وحشیانہ نسل کشی کا تسلسل ہے اور صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے موثر کوششوں کی ضرورت ہے جسکو امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
صدر رئیسی نے دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے پر حملے کے دہشت گردانہ اقدام کو صیہونی حکومت کے غزہ پر حملے کے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں حکومت کی ناکامی کی وجہ سے پیدا ہونے والی مایوسی کی علامت قرار دیا اور واضح کیا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کی مذمت میں اپنی ناکامی اور بے عملی کا مظاہرہ کیا اس لیے، اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کی بنیاد پر اپنے جائز دفاع کے حق کو استعمال کرتے ہوئے انہی مراکز کے خلاف کارروائی کی جہاں سے ہمارے سفارخانے پر حملہ کیا گیا تھا۔
صدر ایران نے تاکید کی کہ ہم پہلے ہی باضابطہ طور پر اعلان کر چکے ہیں، جارح کو سزا دینے کے مقصد سے آپریشن صادق کامیابی کے ساتھ انجام پایا۔ اب ہم اعلان کرتے ہیں کہ ایران کے مفادات کے خلاف چھوٹی سے چھوٹی کارروائی کے خلاف سخت، وسیع اور دردناک جواب دیا جائے گا۔
شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے صدر رئیسی کو عیدالفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات اور اعتماد پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ایران اور قطر تمام حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔
امیر قطر نے صیہونی حکومت کے جرم کے خلاف منہ توڑ جواب دینے پر اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی کی تعریف کی اور کہا کہ اس میں سب کے لیے واضح پیغام ہے۔
آپ کا تبصرہ