ارنا نے فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ اقدام،غاصبوں کو نکال باہر کرنے کے لئے، غزہ کے فلسطینی عوام کے عزم محکم کو متزل نہیں کرسکتا بلکہ سرزمین فلسطین کی آزادی کے لئے ان کے ارادوں اور عزم جزم کو محکم تر کرے گا۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دشمن سجھتا ہے کہ وہ غزہ میں عام شہریوں پر وحشیانہ بمباریوں سے،اپنی شرمناک شکست کے بعد، مذاکرات میں اپنے اہداف کے حصول کے لئے، بارگیننںگ کے ایک حربے کے عنوان سے استفادہ کرسکے گا، لیکن اس کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ غلط تصورات اس کو کوئی کامیابی نہیں دلاسکتے کیونکہ یہ خون پاک جو بہایا جارہا ہے، اور یہ فداکاریاں اور جاں فشانیاں، دشمن کے مقابلے میں فلسطینی قوم اور استقامتی محاذ کے مجاہدین کو زیادہ غیور اور قوی تر بنارہی ہیں اور غاصبوں کو اس سرزمین سے نکال باہر کرنے نیز اس غاصب حکومت کو نابود کرنے کے لئے ان کے عزم جزم کو قوی تر کررہی ہیں۔
حماس نے یہ بیان اس وقت جاری کیا جب الجزیرہ نے بدھ کی شام ، غاصب صیہونی حکومت کے حملے میں تحریک کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹوں اور تین پوتوں کی شہادت کی خبر نشر کی ۔
فلسطینی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹے ، حازم ، امیر اور محمد اور ان کے تین پوتے صیہونی حکومت کے حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق غزہ کے الشاطی علاقے میں ان کی گاڑی پر حملہ کرکے انہیں شہید کیاگیا ہے۔
حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے بیٹوں اورپوتوں کی شہادت پرکہا ہے کہ ہم اس درد اور خون کے ساتھ، اپنے عوام کی امنگیں اور ان کی آزادی کی آرزو پوری کریں گے۔
ہنیہ نے کہا کہ بقیہ فلسطینی عوام کی طرح میرے کنبے کے 60 افراد شہید ہوچکے ہیں، ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ غاصب یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمارے فرزندوں اور لیڈروں کو نشانہ بناکر، ہمارے عوام کے عزم کو کمزور کرسکتے ہیں لیکن ہم غاصبوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہ خون ہمیں اپنی سرزمین اور اس کی امنگوں سے وابستگی میں زیادہ استوار اور محکم کرے گا۔
آپ کا تبصرہ