ارنا کے مطابق امریکی کانگریس کی انٹیلیجنس کمیٹی کے چیئر مین مائک ٹرنرنے سی این این کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ایسی حالت میں دمشق میں ایران کے سفارتخانے پر حملہ کیا ہے کہ واشنگٹن تہران کو جنگ غزہ سے دور رکھنے کی کوشش کررہا تھا۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل کا یہ حملہ عاقلانہ نہیں تھا۔
امریکی کانگریس کے ریپبلیکن رکن اور انٹیلیجنس کمیٹی کے چیئرمین مائک ٹرنر نے اس انٹرویو میں کہا کہ دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر اسرائيل کے اس حملے نے کشیدگی بڑھادی ہے اور اس کے بعد ایران کی جانب سے مماثل مقابلہ کرنے کی دھمکی کے بعد پورا علاقہ کشیدگی کی لپیٹ میں آگیا ہے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر فضائی حملہ کیا تھا ۔
صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے اس فضائی جارجیت میں شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر کئی میزائل گرائے جس سے کونسلیٹ کی پوری عمارت زمیں بوس ہوگئی ۔
غاصب صیہونی حکومت کی اس جارحیت میں شام میں ایران کے سینیئر فوجی مشیر جنرل محمد رضا زاہدی اور جنرل محمد ہادی حاج رحیمی اپنے پانچ دیگر رفقائے مجاہدت کے ہمراہ شہید ہوگئے ۔
پوری دنیا نے غاصب صیہونی حکومت کے اس دہشت گردانہ فضائی حملے کو بین الاقوامی قوانین اور سفارت کاروں نیز سفارتی مراکز سے متعلق بین الاقوامی کوینشنوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اسرائیلی حکومت کے اس دہشت گردانہ فضائی حملے کا مماثل مقابلہ کرنے اور اس حکومت سے پشیمان کردینے والا انتقام لینے کا اعلان کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ