ارنا کے مطابق، منسٹری آف کامرس کے نائب وزیر اور ایران کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل محمد رضوانی فر نے پاکستان کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر ڈاکٹر فرید اقبال کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تجارت کو آسان بنانے کے لیے 15نکات پر اتفاق کیا جنکے آپریشنل ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی۔
رپورٹ کے مطابق، دونوں ممالک کی جانب سے ایک ایگزیکٹو ٹیم تشکیل دے کر ڈیٹا اور معلومات کے الیکٹرانک تبادلے پر عمل درآمد، چابہار فری زون میں سامان کی کلیئرنس میں سہولت فراہم کرنے اور ایرانی ٹرکوں کے پاکستان کی حدود میں اندر تک جانے کی سہولیات شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاک ایران کسٹم کے درمیان ہونے والے معاہدے کی دیگر شقوں میں پاکستانی کمپنیوں کو ایرانی ٹرانسپورٹ کے ساتھ تعاون، کلیئرنس اخراجات میں کمی، ریمدان اور پیشین کی مشترکہ سرحد کے دونوں جانب کسٹم حکام اور اقتصادی تنظیموں کی سرگرمیوں کی توسیع اور سرحدی منڈیوں کے کام کاج کا جائزہ لینا شامل ہے۔
معاہدے میں پاکستان سے کچھ بنیادی اشیا جیسے چاول کی برآمد کے لیے لائسنس جاری کرنے، کسٹم بارڈرزپر نقل و حمل کی لاگت میں فرق کی وجوہات کی چھان بین اور گائے، بچھڑے، اونٹ اور بھیڑ سمیت زندہ جانوروں کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے کسٹمز حکام کے درمیان مشترکہ سرحدی میٹنگ کے لیے ایک شیڈول کیلنڈر ترتیب دینا، میرجاوہ میں مشترکہ سرحدی گیٹ کھولنے کے معاہدے پر نظرثانی، ٹریفک کی سہولت کے لیے فریقین کے درمیان متفقہ ایگزیکٹو پیکج تیار کرنا، مشترکہ سرحدوں پر دونوں طرف سے دو افراد کا تقرر ایسے معاملات ہیں جن پر فریقین نے اتفاق کیا۔
اس اجلاس میں پاکستان کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل کو تہران میں ای سی او کے رکن ممالک کے کسٹمز سربراہان کے اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی۔
آپ کا تبصرہ