7 اپریل، 2024، 5:05 PM
Journalist ID: 5485
News ID: 85437946
T T
0 Persons

لیبلز

پاک ایران کسٹمز کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے 15 شقوں کا معاہدہ

تہران (ارنا) ایران اور پاکستان کے کسٹمز کے سربراہان نے تجارت کو آسان بنانے، کسٹم میں رکاوٹوں کو دور کرنے اور دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے 15 نکات پر اتفاق کیا ہے۔

ارنا کے مطابق، منسٹری آف کامرس کے نائب وزیر اور ایران کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل محمد رضوانی فر نے پاکستان کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر ڈاکٹر فرید اقبال کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تجارت کو آسان بنانے کے لیے 15نکات پر اتفاق کیا جنکے آپریشنل ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی۔

پاک ایران کسٹمز کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے 15 شقوں کا معاہدہ

رپورٹ کے مطابق، دونوں ممالک کی جانب سے ایک ایگزیکٹو ٹیم تشکیل دے کر ڈیٹا اور معلومات کے الیکٹرانک تبادلے پر عمل درآمد، چابہار فری زون میں سامان کی کلیئرنس میں سہولت فراہم کرنے  اور ایرانی ٹرکوں کے پاکستان کی حدود میں اندر تک جانے کی سہولیات شامل ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاک ایران کسٹم کے درمیان ہونے والے معاہدے کی دیگر شقوں میں پاکستانی کمپنیوں کو ایرانی ٹرانسپورٹ کے ساتھ تعاون، کلیئرنس اخراجات میں کمی، ریمدان اور پیشین کی مشترکہ سرحد کے دونوں جانب کسٹم حکام اور اقتصادی تنظیموں کی سرگرمیوں کی توسیع اور سرحدی منڈیوں کے کام کاج کا جائزہ لینا شامل ہے۔

پاک ایران کسٹمز کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے 15 شقوں کا معاہدہ

معاہدے میں پاکستان سے کچھ بنیادی اشیا جیسے چاول کی برآمد کے لیے لائسنس جاری کرنے، کسٹم بارڈرزپر نقل و حمل کی لاگت میں فرق کی وجوہات کی چھان بین اور گائے، بچھڑے، اونٹ اور بھیڑ سمیت زندہ جانوروں کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے کسٹمز حکام کے درمیان مشترکہ سرحدی میٹنگ کے لیے ایک شیڈول کیلنڈر ترتیب دینا، میرجاوہ میں مشترکہ سرحدی گیٹ کھولنے کے معاہدے پر نظرثانی، ٹریفک کی سہولت کے لیے فریقین کے درمیان متفقہ ایگزیکٹو پیکج تیار کرنا، مشترکہ سرحدوں پر دونوں طرف سے دو افراد کا تقرر ایسے معاملات ہیں جن پر فریقین نے اتفاق کیا۔

اس اجلاس میں پاکستان کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل کو تہران میں ای سی او کے رکن ممالک کے کسٹمز سربراہان کے اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .