ایران کے شہروں چابہار اور راسک میں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم / تمام دہشت گرد مارے گئے

تہران (ارنا) ایران کے نائب وزیر داخلہ نے چابہار اور راسک میں جھڑپوں کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا بتایا کہ دہشت گردوں کا ہدف IRGC کے ہیڈکوارٹر پر قبضہ کرنا تھا، لیکن وہ اپنے کسی بھی ہدف میں کامیاب نہیں ہوسکے اور تمام دہشت گرد مارے گئے۔

ایران کے نائب وزیر داخلہ سید مجید میراحمدی نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں چابہار شہر کے متعدد فوجی ہیڈ کوارٹرز پر کل رات ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد تازہ ترین کارروائیوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ صیہونی دہشت گرد گروہ جیش الظلم نے بیک وقت راسک اور چابہار میں IRGC اور نیوی کے ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کیا، جس کا مقصد ان جگہوں پر تعینات تمام سیکورٹی فورسز کی شہادت یا اسیری تھا مگر خدا کے فضل و کرم کے سائے اور جان بہ کف فورسز، پولیس، سرحدی محافظوں، نیوی، سیکیورٹی گارڈز کی بہادری کی وجہ سے دہشت گردوں کی کارروائیاں مکمل ناکامی سے دوچار ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ابتدائی رپورٹوں کے مطابق دہشت گرد ایرانی نہیں ہیں اور ان کی اصل قومیت کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ فیلڈ کمانڈروں کے اندازوں کی بنیاد پر تقریبا 19 دہشت گرد مارے گئے اور درحقیقت تمام دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشت گردوں کے دومعاون عناصر کو سیکورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے ۔

نائب وزیر داخلہ نے بتایا کہ ان آپریشنر میں شہداء کی تعداد 10 تک پہنچ گئی ہے، اور متعدد زخمیوں کی حالت نازک ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .