ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کو پشیمان کردینے والا جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بیشک یہ حملہ بزدلانہ، نفرت انگیز اور 1961 کے سفارتی روابط کے کنوینشن سمیت بین الاقوامی قوانین اور کنوینشنوں کی کھلی خلاف ورزی کے مترادف ہے اور توقع ہے کہ حکومتیں اور بین الاقوامی ادارے اس جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کریں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل سے اس جارحیت کی فوری طور پر مذمت کرنے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ غزہ میں چھے ماہ سے جاری وحشیانہ جارحیت میں، فوجی، سیاسی اور اخلاقی شکست پر غاصب صیہونی حکومت کی جھنجھلاہٹ اور اس کی حواس باختگی کی نشاندہی کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اس قسم کے مجرمانہ اور دہشت گردانہ اقدامات کے ذریعے اپنی شکستوں سے نجات نہیں حاصل کرسکتی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران حکمت اور بصیرت سے کام لیتے ہوئے اس جارح حکومت کو پوری قوت سے ایسا جواب دے گا کہ جو اس کو پشیمان کردے گا ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری خود اسی پر ہوگی اور اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق اس کے دہشت گردانہ حملے کا ٹھوس اور دنداں شکن جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شعبہ تعلقات عامہ نے پیر کی رات ایک اعلامیہ جاری کرکے بتایا ہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت اور غزہ کے عوام کی استقامت کے مقابلے میں بھیڑیا صفت صیہونی حکومت کی ناقابل تلافی شکستوں اورعلاقے کے استقامتی محاذ کے فولادی ارادوں کے سامنے ذلت آمیز رسوائيوں کے بعد جعلی صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے پیر کی شام دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کونسلیٹ کی عمارت پر میزائل سے حملہ کیا جس میں شام میں متعین ایران کے فوجی مشیر، سرداران مدافعین حرم بریگیڈیئر محمد رضا زاہدی اور بریگیڈیئر محمد ہادی حاجی رحیمی اپنے ساتھی پانچ افسران کے ہمراہ درجہ شہادت پر فائز ہوگئے۔
آپ کا تبصرہ