ارنا نے معا نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غزہ میں "ورلڈ سینٹرل کچن" ( World Central Kitchen ) نامی ایک عالمی این جی او کے کارکنوں پر صیہونی فوج کے حملے کے بعد آسٹریلیا کی وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کے سفیر کو طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ ورلڈ کچن نامی عالمی این جی او غزہ میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں عوام کے درمیان خوراک کی تقسیم کے مشن پر کام کررہی ہے۔
اس تںظیم نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے حملے میں اس کے سات کارکن شہید ہوگئے۔
اس عالمی این جی او کے بیان میں کہا گیا ہے کہ " ہماری ٹیم پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ایک بکتر بند اور ایک عام گاڑی میں جس پر ہمارا نام لکھا ہوا ہے، ایک ایسے علاقے میں جس میں کوئی اسلحہ نہیں تھا، جارہی تھی ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے اسرائيلی فوج سے ہم آہنگی کرلی تھی اور جب دیر البلح میں خوراک پہنچاکر ہم واپس جارہے تھے تو ہم پر اسرائیلی فوج نے حملہ کردیا۔
اس غیر سرکاری عالمی امدادی تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائيلی فوج کا یہ حملہ صرف ہمارے کارکنوں پر ہی نہیں بلکہ انسانیت کے لئے کام کرنے والی تمام تنظیموں پر حملہ شمار ہوتا ہے۔
غیر سرکاری عالمی تنظیم، "ورلڈ سینٹرل کچن" نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں اس کے سات کارکن مارے گئے جن کا تعلق، آسٹریلیا، پولینڈ اور برطانیہ سے تھا اور ان کے پاس امریکا، کینیڈا اور فلسطین کی نیشنلٹی تھی۔
حماس نے بھی ایک بیان جاری کرکے، غزہ میں خوراک کی تقسیم کے مشن پر کام کرنے والی غیر سرکاری عالمی تنظیم "ورلڈ سینٹرل کچن" کے کارکنوں پر حملے کی مذمت کی ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں عالمی برادری اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ اس منفور اقدام کی مذمت کرے اور غزہ میں غاصب اسرائیلی حکومت کے جرائم کا سلسلہ رکوانے کے لئے فوری اقدام کرے۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی فوج نے منگل کی صبح مرکز غزہ میں غیر سرکاری عالمی تنظیم " ورلڈ سینٹرل کچن" کے کارکنوں کی گاڑی پر حملہ کردیا تھا جس میں تنظیم کے سات کارکن شہید ہوگئے تھے۔ شہید ہونے والوں میں ایک فلسطینی اور چھے مغربی ملکوں کے شہری تھے۔
آپ کا تبصرہ