ارنا نے اتوار کو ویٹیکن نیوز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ پوپ فرانسس نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انسانیت کا راستہ ،پتھروں، جنگوں، انسانی بحران، انسانی حقوق کی پامالی اور انسانوں کی اسمگلنگ سے بند نہیں کیا جاسکتا ۔
انھوں نے ایسٹر کی مناسبت سے اپنے پیغام میں منجی عالم بشریت کی آمد کو انسانیت کی نجات کا راستہ قرار دیا اور کہا کہ منجی عالم بشریت کا آمد کا راسہ جنگ شروع کرکے نہیں روکا جاسکے گا۔
کیتھولک عیسائیوں کے پیشوائے اعظم پوپ فرانسس نے ایسٹر کی مناسبت اپنے پیغام میں مقبوضہ فلسطین اور یوکرین میں جنگ کے فریقوں سے بین الاقوامی قوانین کی پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ سبھی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئے گی۔
پوپ فرانسس نے اپنے پیغام میں غزہ میں فوری جنگ بندی ، قیدیوں کے تبادلے اور غزہ کے عوام تک انسان دوستانہ امداد پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے یہ کہتے ہوئے کہ دنیا کے مختلف علاقوں میں جنگوں کی بھینٹ عام شہری اور بچے چڑھتے ہیں دنیا سے لڑائیاں ختم ہونے کی دعا کی ہے۔
کیتھولک عیسائیوں کے پیشوائے اعظم پوپ فرانسس نے اپنے پیغام میں شام، لبنان، ہیٹی، میانمار، افریقی ملکوں اور آذربائیجان اور آرمینیا کی سرحدوں پر امن و آشتی کی امید ظاہر کی ہے۔
کیتھولک عیسائیوں کے پیشوائے اعظم پوپ فرانسس نے غزہ میں فوری جنگ بندی، قیدیوں کے تبالے اور غزہ کے مظلوم عوام تک امداد رسانی کی اپیل ایسے عالم کی ہے کہ گزشتہ 25 مارچ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرار داد پاس کرچکی ہے لیکن غاصب صیہونی حکومت نے اس قرار داد کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم عوام پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
امریکا نے اگرچہ اس قرار داد کو ویٹو نہیں کیا ہے کہ لیکن بعد میں ایک امریکی عہدیدار نے یہ بے بنیاد بیان دیا کہ یہ قرار داد بقول اس کے لازم الاجرا نہیں ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سمیت سبھی اہم رہنماؤں نے غاصب صیہونی حکومت سے فوری طور پر اس قرار داد پر عمل کرتے ہوئے جنگ بند کرنے اور غزہ کے عوام تک امداد پہنچانے کے راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ