ارنا کے مطابق پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے ایک انٹرویو میں جس کو جرمن روزنامے "دی ویلٹ" نے جمعے کی اشاعت میں شائع کیا ہے، کہا ہے کہ جنگ کوئی پرانی بات نہیں ہے بلکہ ایک حقیقت ہے جو دوسال پہلے شروع ہوچکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ تشویش کی بات یہ ہے کہ عملی طور پر ہر اتفاق ممکن ہے، ہم نے 1945 کے بعد سے اب تک ایسی صورتحال کا سامنا نہیں کیا تھا ۔
پولینڈ کے وزیر اعظم نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ بات خاص طور پر نوجوان نسل کی نظر میں تباہ کن ہے لیکن ہمیں اس کو تسلیم کرنا ہوگا ایک نیا دور شروع ہوچکا ہے اور یہ جنگ سے پہلے کا دور ہے۔
انھوں نے کہا میں اس سلسلے میں مبالغہ نہیں کررہا ہوں بلکہ یہ روز بروز واضح تر ہوتی جارہی ہے ۔
پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے کہا کہ یورپ نے اپنی دفاعی توانائی بڑھانے کی کوشش کی ہے لیکن اس کے سامنے اس سلسلے میں اب بھی ایک طولانی راستہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ یورپ کو امریکا کے ساتھ مضبوط اتحاد کے ساتھ ہی ، دفاعی میدان میں خود کفیل اور اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔
پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک کا یہ انٹرویو ایسی حالت میں شائع ہوا ہے کہ موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے روس کے ساتھ جنگ میں یوکرین کی حمایت جاری رکھی ہے لیکن سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوریپبلیکن پارٹی کے صداراتی امیدوارہیں، کہا ہے کہ اگر وہ وائٹ ہاؤس میں واپس گئے تو روس کو اس بات کی کھلی چھوٹ دے دیں گے کہ نیٹو کا جو بھی رکن اپنا دفاعی بجٹ نہیں بڑھا رہا ہے اس کے ساتھ جو بھی چاہے کرے۔
پولینڈ کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہمیں اس سے قطع نظر کہ امریکا کا صدر کون بنتا ہے، اس کے ساتھ اپنے روابط کو بڑھانا چاہئے۔
آپ کا تبصرہ