30 مارچ، 2024، 9:33 AM
Journalist ID: 5390
News ID: 85430526
T T
0 Persons

لیبلز

کتنے انگریز صیہونی فوج میں ہیں ؟

30 مارچ، 2024، 9:33 AM
News ID: 85430526
کتنے انگریز صیہونی فوج میں ہیں ؟

لندن- ارنا- "ڈی کلاسیفائڈ یو کے " نامی ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ 100 انگریز صیہونی فوج میں ہیں اور  20 سے زائد غرب اردن میں غیر قانونی صیہونی کالونیوں میں رہتے ہیں

 ارنا کے مطابق برطانوی وزارت خارجہ  نے "ڈی کلاسیفائڈ یوکے" کے سوال کے جواب میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک مہینہ  پہلے تک 80 برطانوی، صیہونی فوج میں تھے اور بیس تیس غرب اردن غیر قانونی صیہونی کالونیوں میں تھے ۔

 " ڈی کلاسیفائڈ یوکے " کے مطابق یہ سوال غزہ کی جنگ شروع ہونے کے ایک مہینے بعد کیا گیا تھا لیکن اس کا جواب ابھی حال میں ملا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ لندن حکومت نے پارلیمنٹ میں کہا  تھا کہ اس کے پاس اسرائيلی فوج میں کام کرنے والے اورغرب اردن کی غیر قانونی کالونیوں میں رہنے والے انگریزوں کے اعداد وشمار نہیں ہیں۔

  " ڈی کلاسیفائڈ یوکے " کا تازہ انکشاف ایک طرف اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ لندن حکومت نے برطانوی پارلیمنٹ کو گمراہ کیا ہے اور دوسری طرف اس انکشاف سے برطانوی حکومت پر فلسطینیوں کی نسل کشی میں مشارکت کرنے والے انگریزوں کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے دباؤ پڑے گا۔

برطانیہ کی "ڈی کلاسیفائڈ یوکے" ویب سائٹ نے یہ تازہ انکشاف ایسی حالت میں کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو غزہ میں چھے مہینے سے وحشیانہ جرائم جاری رکھنے کی وجہ سے عالمی سطح پر وسیع تنقیدوں کا سامنا ہے ۔

غاصب صیہونی حکومت نے آپریشن طوفان الاقصی میں اپنی شرمناک اور ناقابل تلافی شکست کا بدلہ فلسطینی عوام سے لینے کے لئے ، غزہ کی تمام گزرگاہیں بند کرکے وحشیانہ انداز میں بمباری اور مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی شروع کی ۔

 غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ ترین جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ چھے ماہ تک جاری رہنے  اور ایک لاکھ سے زائد  عام فلسطینی شہریوں کے شہید اور زخمی ہونے کے بعد بالآخر سلامتی  کونسل نے  25  مارچ کو فوری جنگ بندی کی قرار داد پاس کی ۔

جنگ غزہ کے حوالے سے یہ پہلا موقع تھا جب امریکا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور قرار داد کو ویٹو نہیں کیا جبکہ اس سے پہلے وہ غزہ میں جنگ بندی کی تین قرار دادیں ویٹو کرچکا تھا۔

سلامتی کونسل کے دس اراکین کی جانب سے پیش کی جانے والی اس قرار داد کے حق میں کونسل کے   15 میں سے 14 اراکین نے ووٹ دیئے اور امریکا نے ووٹنگ  میں حصہ نہیں لیا۔

قرار داد میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے لیکن غاصب صیہونی حکومت نے اس قرار داد کو نظرانداز کرتے ہوئے ، وحشیانہ  حملوں کا  سلسلہ جاری رکھا ہے۔   

 یہ ایسی حالت میں ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق  کمیشن کے سربراہ وولکر ترک نے جمعرات کو بی بی سی کے ساتھ  ایک گفتگو ميں کہا  ہے کہ غزہ میں انسانی بحران کی ذمہ دار صیہونی حکومت ہے ۔

 انھوں نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام پر بھوک مری مسلط کرنے کا اس کا اقدام جنگی جرم ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ نے کہا  کہ اس بات کے قابل قبول شواہد موجود ہیں کہ اسرائيلی حکومت نے غزہ میں بھوک مری سے جنگی اسلحے  کا کام لیا ہے۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .