27 مارچ، 2024، 3:55 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85428868
T T
0 Persons

لیبلز

صدر ایران : صیہونی حکومت امن کی مخالف ہے / ہم فلسطینی امنگوں کی حمایت پر فخر کرتے ہیں

تہران – ارنا – صدر ایران نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی عوام کے حقوق کا دفاع جاری رکھے گا اور ہمیں فلسطینی امنگوں کی حمایت پر فخر ہے

ارنا کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بدھ کو دو پہر بعد تہران میں اپنے وفد کے ہمراہ، صدر ایران سید ابراہیم رئيسی سے ملاقات کی۔

 صدرایران نے اس ملاقات میں، غزہ کے عوام کی فتح مندی اور غاصب صیہونی حکومت کی اپنے اہداف میں  شکست  پر حماس کے  وفد کو مبارکباد پیش کی۔

 انھوں نے کہا کہ  غزہ کے مظلوم اور پائیدار عوام کی مثالی استقامت کے نتیجے میں مسئلہ فلسطین آج عالم اسلام سے بالاتر ہوکر پوری دنیائے انسانیت کا مسئلہ بن چکا ہے۔

 صدر ایران نے کہا کہ آج دنیا کے عوام صیہونی حکومت اور اس کے حامی امریکا سے متنفر اور غزہ کے مظلوم عوام کے طرفدار اور شیدائی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آج پوری دنیا پر مسئلہ فلسطین کی حقانیت ثابت ہوگئی اور اسلامی جمہوریہ ایران سمیت  فلسطین کے حامیوں کا موقف یہ ہے کہ صیہونی حکومت جعلی، جرائم پیشہ اور امن کی مخالف ہے اورپورے خطے میں بدامنی اسی کی وجہ سے ہے۔

  انھوں نے کہا کہ آج وہ حکام جو غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سفارتی روابط میں پیش قدم تھے  اپنے عوام کے سامنے شرمندہ ہیں ۔

صدر ایران نے کہا کہ غزہ کے واقعات نے غاصب اور بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کے ساتھ ہی امریکا اور اس کے  یورپی حامیوں کو بھی رسوا کردیا ہے اور امریکا اور یورپ کی حقیقت دنیا کی سبھی اقوام کے سامنے بے نقاب ہوگئی ۔

انھوں نے کہا کہ آج حماس اور استقامتی فلسطینی محاذ میں شامل دیگر فلسطینی گروہوں نے اپنی دلیری،  شجاعت اور مجاہدت کی حقانیت پوری دنیا پر ثابت کردی۔ صدرایران نے کہا کہ اس میں دو رائے نہیں کہ حتمی فتح فلسطینی عوام کی ہے اور شکست صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کا مقدر ہے۔

اس ملاقات میں حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں استقامت اور مجاہدت میں ایرانی عوام اور حکومت کی بھرپور حمایت کی قدردانی  کی اور شکریہ ادا کیا۔

 انھوں نے صدر ایران کو غزہ کے تغیرات کی تفصیلی رپورٹ  پیش کی اور کہا کہ آپریشن طوفان الاقصی نے   فلسطینی عوام کو کم نظیر فتح مندی سے ہمکنارکیا ہے۔      

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .