کراچی میں ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے اس پروگرام کی میزبانی کی۔
جشن میں روایتی انداز میں" سفرہ ہفت سین" لگایا گیا اور پورے ماحول کو ایرانی بنایا گيا تھا جس کی وجہ سے جشن میں شرکت کرنے والے گھرانے تصویریں بنا رہے تھے۔
پروگرام کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا اور اس کے بعد قومی توانہ پڑھا گيا اور پھر نوروز اور ماہ مبارک رمضان سے متعلق ویڈيو کلپ دکھائي گئيں۔
ایران کے قونصل خانے میں جشن نوروز در اصل کراچی میں مقیم ایرانیوں کے لئے ایک دوسرے سے ملاقات کا بھی بہترین موقع ہوتا ہے چنانچہ اس جشن میں ایرانی سفارت کاروں، ایرانی اداروں کےنمائندوں، اساتذہ ، ایرانی طلبہ، زرتشتی برادری کے نمائندوں، پاکستان میں مقیم بلوچوں اور پاکستانی شہریوں کے ساتھ شادی کرنے والی ایرانی خواتین نے حصہ لیا۔
پروگرام میں کراچی میں ایران کے قونصل جنرل نوریان نے تقریر کی اور مہمانوں کو نئے ہجری شمسی سال کے نعرے سے آگاہ کیا جس کا اعلان رہبر انقلاب اسلامی نے کیا ہے۔
انہوں نے عوامی شراکت سے پیداوار میں تیز ترقی کے نعرے کا ذکر کرتے ہوئے، ایران و پاکستان کے تجارتی تعاون کے شعبے میں حالیہ کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔
واضح رہے 23 فروری سن 2010 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس میں ایران اور نوروز منانے والے 11 دیگر ملکوں کی پیش کش پر قرارداد منظور ہوئی جس کی رو سے 21 مارچ کو نوروز کا عالمی دن قرار دیا گيا اور رکن ملکوں سے کہا گيا کہ وہ نوروز کے سلسلے میں عام لوگوں کی معلومات بڑھانے کے لئے سالانہ تقریب کا انعقاد کریں
اس قرارداد میں کہا گيا ہے: نئے سال کے آغاز کے ایام نوروز کا، پوری دنیا میں 300 ملین سے زائد لوگ جشن مناتے ہيں اور 3 ہزار سال سے زائد کے عرصے سے بلقان، بحیرہ اسود، قفقاز، وسطی ایشیا، مشرق وسطی اور دیگر علاقوں میں اس دن جشن منایا جاتا ہے۔
آپ کا تبصرہ