فلسطین الیوم نے بتایا ہے کہ صیہونی فوج کی طرف سے عائد پابندیوں کے باوجود 80 ہزار فلسطینیوں رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کو مسجد الاقصی پہنچنے میں کامیاب رہے۔
مسجد اقصیٰ کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے آج نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں نمازیوں آمد اور یہاں موجود رہنے کی خواہش ان لوگوں کے لیے پیغام ہے جو مسجد اقصیٰ کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پر سودے بازی یا اس کے ایک انچ سے دست بردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
عکرمہ صبری نے مزید کہا کہ مسجد اقصیٰ کا رتبہ عالمی قوانین اور ضابطوں سے بالا تر ہے اور صورتحال کچھ یہ مسجد نمازیوں کے لیے کھلی رہنا چاہیے۔
انہوں نے غزہ کی افسوسناک صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ان واقعات کو کیوں نہیں روکتا اور اس کے باشندوں کی حمایت کیوں نہیں کرتا؟
شیخ صبری نے مسجد الاقصی کے ارد گرد صیہونی حکومت کی پابندیوں کے بارے میں کہا کہ قابضین نے مسجد الاقصی کے گرد سخت گير اقدامات کیے ہیں اور علاقے میں کئی ماہ سے جنگی حالات سے دوچار کر رکھا ہے۔
ارنا کے مطابق، آج صبح سے ہی قابض صیہونی فوجیوں کی بھاری تعداد مسجد الاقصی کے اطراف اور بیت المقدس کے پرانے شہر کے داخلی راستوں پر تعینات کردیا گيا تھا جبکہ الباب الساہرا، الاسباط اور المغرب کے ارد گرد کی مکمل ناکہ بندی کردی گئی تھی۔
آپ کا تبصرہ