11 مارچ، 2024، 3:33 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85415474
T T
0 Persons

لیبلز

امریکہ کی جانب سے غزہ کو امداد فراہم کرنا مضحکہ خیز، ترجمان وزارت خارجہ

تہران/ ارنا- ترجمان وزارت خارجہ نے امریکہ کی جانب سے غزہ کو امدادی سامان پہنچانے کو ایک ظاہری اور مضحکہ خیز اقدام اور ایک کڑوا مذاق قرار دیا ہے۔

انہوں نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ نے صیہونی حکومت کی سیاسی اور اسلحہ جاتی حمایت کی ہے اور ویٹو پاور کا بھی استعمال کیا ہے جس نے ثابت کردیا کہ سلامتی کونسل اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے بھی توقع کے برخلاف صیہونیوں پر دباؤ نہیں ڈالا نہ ہی جنگ کو روکنے کی کوئی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اس تنظیم کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد اور ماہ مبارک رمضان کے موقع پر مسلم ممالک میں مزید تحرک پیدا ہوگا۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ امریکہ ایک جانب جنگ روکنے والی قراردادوں کو ویٹو اور تل ابیب کو ہتھیار فراہم کرتا ہے اور دوسری جانب اپنے جنگ پسند چہرے کو چھپانے کے لئے انسان دوستانہ امداد فراہم کرنے کا ڈھونگ رچاتا ہے۔ انہوں نے امریکہ کے ان متضاد حرکتوں کو مضحکہ خیز اور کڑوا مذاق قرار دیا۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ عالمی رائے عامہ اب ان حرکتوں سے متاثر ہونے والی نہیں ہے۔

ناصر کنعانی نے جنگ چھیڑنے، ایٹم بم سمیت عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال اور صیہونی حکومت کے شانہ بشانہ غزہ کے عوام کے قتل عام کو امریکہ کا حقیقی کارنامہ قرار دیا۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ بحیرہ احمر کی صورتحال کا براہ راست تعلق مسئلہ فلسطین سے ہے اور واشنگٹن اصل موضوع کو حل کرنے کے بجائے علاقے میں بدامنی کو فروغ دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ الزام تراشیوں اور بیہودہ اقدامات کے بجائے جنگ کو ختم کرنے میں اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائے۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ جدہ میں ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ کی نشست کے دوران جو تجاویز ایران کی جانب سے پیش کی گئیں، ان پر عملدرامد سے غزہ کی صورتحال میں واضح تبدیلی نظر آئے گی۔

ترجمان وزارت خارجہ نے اس کے علاوہ غزہ کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت بھوک کو فلسطینیوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے جس پر بین الاقوامی اداروں بالخصوص عالمی فوجداری عدالت اور اقوام متحدہ کو توجہ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایران فلسطینی عوام تک امداد پہنچانے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کرے گا اور جس طرح ممکن ہوا غزہ کے مظلوم عوام تک امدادی سامان پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے ایران کے طبی شعبے پر عائد پابندیوں امریکہ کی مکاری کی جانب بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا یہ دعوی کہ اس نے ایران کے ادویات اور طبی شعبے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے، کھلی غلط بیانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض انتہائی حساس اور خطرناک بیماریاں ہیں جس میں مبتلا ایرانی شہریوں کا علاج دوسرے ممالک میں بنائی جانے والی ادویات کے ذریعے ہی ممکن ہوتا ہے لیکن امریکہ کی دھونس دھمکیوں کے خوف سے بہت سے ممالک ایران کو یہ دوائیں نہیں دے رہے ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .