مشہور زمانہ ایرانی ٹیکنالوجی اور انجنیئرنگ کمپنی "مپنا" کے ایئرکرافٹ انجنوں کے ماہر، ڈاکٹر مہدی اکبری فر نے بتایا ہے کہ اس وقت جیٹ انجنوں کی مرمت کا سلسلہ شہری ہوابازی کے ادارے کے تمام معیاروں کے مطابق انجام پا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی ایف ایم 56 انجن کے تمام پرزوں کی مرمت جو کہ ایئربس 320 اور بوئینگ 737 پر نصب ہیں، ایرانی انجنیئروں کے توسط سے انجام پا رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مپنا کمپنی میں ہوائی جہاز کی باڈی اور انجن میں زیر استعمال مختلف پرزوں کی تعمیر پر بھی کام ہو رہا ہے جو کہ عالمی معیاروں پر پورا اتر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انجن کی صلاحیت کو آزمانے کے لئے ایران میں پورٹیبل تیسٹ سیل بھی مکمل طور پر تیار ہوچکا ہے اور زیراستعمال ہے جس کی ٹیکنالوجی اس سے قبل صرف روس، امریکہ، چین اور چند گنے چنے یورپی ممالک کے پاس تھی۔
ڈاکٹر مہدی اکبری نے کہا کہ مغربی ایشیا میں ایران کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملک نے اس جانب قدم آگے نہیں بڑھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر عائد پابندیوں کے نتیجے میں ہم نے خود اس جانب آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اور اس وقت کئی ایرانی کمپنیوں من جملہ مپنا کمپنی نے ایئرکرافٹ انجن کی مرمت کے لئے ضروری پارٹ 145، پارٹ 147 اور پارٹ 21 جیسے بین الاقوامی لائسنس بھی حاصل کرلئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ