صیہونی ريڈیو اور ٹی وی کے ادارے کے اس سلسلے میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائيلی فوج نے ناصر اسپتال میں ملنے والی تقریبا 400 لاشوں کا جائزہ لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کی لاشوں کا جائزہ لینا کے بعد یہ واضح ہو گيا کہ صیہونی قیدی ان میں شامل نہيں ہیں۔
واضح رہے اسلامی مزاحمت کے پاس موجود بہت سے صیہونی قیدی، غزہ پٹی پر صیہونی فوج کی بمباری یا پھر انہیں رہا کرانے کے صیہونی فوج کے ناکام آپریشن کے دوران ہلاک ہو گئے ہیں۔
اب تک ایک بھی صیہونی قیدی، فوجی کارروائي کی مدد سے آزاد نہیں ہوا ہے لیکن قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت گزشتہ مہینے دسیوں صیہونی قیدی رہا ہوئے ہيں۔
واضح رہے فلسطینی مجاہدوں نے 7 اکتوبر سن 2023 میں الاقصی طوفان نام سے غزہ سے ایک آپریشن شروع کیا تھا۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے جو اب تک جاری ہیں اور بڑے پیمانے پر عام شہری شہید ہو رہے ہيں
آپ کا تبصرہ